وزیراعلیٰ سندھ کا نالے پر پلاٹ تخلیق کرنے کی کارروائی کا نوٹس

92

کراچی (رپورٹ: محمد انور) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ لینڈ لیز اسٹیٹ میں ہونے والی بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کا نوٹس لے لیا ہے، سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے یہ نوٹس روزنامہ جسارت میں نالے پر غیر قانونی پلاٹ تخلیق کرنے کی خبر پر لیا ہے یاد رہے کہ ’جسارت‘ نے 16 ستمبر کی اشاعت میں خبر دی تھی کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ لینڈ کے بدعنوان افسران نے ملی بھگت کر کے کھارادر جماعت خانے کے قریب نالے پر ایک غیر قانونی پلاٹ تخلیق کرکے اسے قواعد اور ضوابط کے خلاف لیز بھی کر دیا ہے اور اس مقصد کے لیے چالان جاری کرکے کارروائی مکمل کی ہے۔ یہ بھی خیال رہے کہ 83 اعشاریہ 33 مربع گز رقبے کے اس پلاٹ کا نمبر 1383 کھڈا ظاہر کیا گیا۔ حالانکہ کسی اراضی کے ریکارڈ میں اس مقام پر کوئی پلاٹ ہی موجود نہیں ہے بلکہ یہاں نقشے میں نالہ دکھایا گیا ہے۔ اس بارے میں مزید ملنے والی اطلاعات کے مطابق کرپٹ افسران نے اپنے ڈائریکٹر اور دیگر ذمے دار افسران کی مدد سے سے مذکورہ پلاٹ کو 100 روپے مربع گز پر لیز پر دینے کے لیے 57 ہزار ایک سو 38 روپے کا بینک ڈپازٹ چالان بھی جاری کیا۔ ایسا کرتے ہوئے مذکورہ افسران نے نہ صرف بلدیہ عظمیٰ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا بلکہ سرکار کا بھی لاکھوں روپے کا نقصان کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے مذکورہ خبر کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ لینڈ کا دو سالہ ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔ یادرہے نالے پر پلاٹ تخلیق کرنے اور اسے لیز پر دینے کی تمام کارروائی سابق ایڈمنسٹریٹر کے دور میں مکمل کی گئی تھی۔ اس غیر قانونی کارروائی میں وہی افسران ملوث ہیں۔ سابق ایڈمنسٹریٹر نے نیب کے مقدمات میں ملوث ہونے کے باوجود ڈائریکٹر لینڈ اور دیگر کو عہدوں پر تعینات کیا تھا۔