افغانستان میں اہلحدیث علما کا قتل لمحہ فکر ہے،عبدالرحمن سلفی

673

کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت غربااہلحدیث پاکستان ورئیس جامعہ ستاریہ الاسلامیہ مولاناعبدالرحمن سلفی ، شیخ الحدیث مولانا محمود احمد حسن، مولانا پروفیسر حافظ محمد سلفی، مولانا عبدالعزیز نورستانی، علامہ ڈاکٹر عامرعبداللہ محمدی، مولانا مفتی انس مدنی، علامہ عبدالخالق آفریدی، مولانا زاہد ہاشمی الازہری، مولانا مفتی صہیب شاہد، مولانامفتی عبدالوکیل ناصر، مولانافضل ربی، مولانا سید عبدالرحیم شاہ، مولانا مفتی جاسم سلفی، مولانا ابراہیم جونا گھڑی، مولانا قاری شیر حقانی، حافظ عبدالحنان بندہانی،مولانا فضل جلال، مولانا برہان الدین سلفی و دیگر علما کرام نے افغانستان میں اہلحدیث کے ممتاز علما کرام خطیب وامام جامع مسجد کابل شیخ ڈاکٹر عبیداللہ متوکل کے اغوا و بہیمانہ قتل اور مولانا محمد نبی محمدی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان طالبان میں اہلحدیث علما کی شہادت سے دکھ ہوا ہے، ان واقعات کا فوری نوٹس لے کر اور قاتلوں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔ علماکرام نے کہا کہ طالبان کے دور امارت میں اہل توحید علما کا قتل لمحہ فکر ہے، طالبان حکومت کو علما کرام کے قتل کے حقیقی اسباب و سازش کی تحقیقات کرکے عوام کے سامنے حقائق کو جلدازجلد پیش کرناہے تاکہ دیگر علاقوں کے اہل توحید و اہلحدیث میں پائی جانے والی بے چینی و اضطراب کا خاتمہ ممکن ہوسکے اور طالبان حکومت کیخلاف ممکنہ سازش کا ازالہ ہوسکے۔ علما کرام نے کہا کہ بعض عناصر کی آپس میں لڑانے کی سازش کو ناکام بنانے کیلیے اہلحدیث علما کے قاتلوں کی تلاش اور انہیں قرار واقعی سزا ضروری ہے۔ مولانا عبدالرحمن سلفی نے اس بات اعلان کیا ہے بروز جمعہ( آج ) ملک بھر کی اہلحدیث مساجد میں افغانستان میں قتل ہونے والے اہلحدیث علما کرام کی نماز جنازہ غائبانہ اداکی جائے گی ۔