نئے انتخابی طریقے پر عملدرآمد ہماری ذمہ داری ہے،الیکشن کمیشن ،فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹس

222

اسلام آباد(صباح نیوز+آن لائن) الیکشن کمیشن نے نادرا کی جانب سے اختیار کیے گئے لہجے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن انعقاد کے لیے کسی نئے طریقہ کار پر عملدرآمد الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے۔الیکشن کمیشن نے چیئرمین نادرا طارق ملک کو جوابی خط لکھتے ہوئے کہا کہ نادرا کی جانب سے اختیار کیے گئے لہجے پر مایوسی کا اظہار کرتا ہے۔ نادرا کے خط کے لہجے سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ الیکشن کمیشن نادرا کا ماتحت ادارہ ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق ایسا تاثر ملتا ہے کہ نادرا الیکشن کمیشن کو حکم دے رہا ہے، نادرا الیکشن کمیشن سے آئی ووٹنگ کے لیے 2.4ارب روپے کا نیا معاہدہ کرنا چاہتا ہے، نادرا پہلے بتائے کہ اس نے آئی ووٹنگ کا سابق منصوبہ کیوں چھوڑا جس پر 6 کروڑ 65 لاکھ روپے خرچ ہو چکے تھے۔الیکشن کمیشن کے مطابق اگر موجودہ نظام میں کوئی خامیاں تھی تو اس کا ذمے دار کون ہے، کیا کسی پر ذمے داری کا تعین کیا گیا، نادرا نے الیکشن کمیشن کو کہا تھا کہ وہ آئی ووٹنگ کے حوالے سے نادرا کے مجوزہ نظام پر مثبت پیش رفت کرے۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری اور وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کو نوٹسز جاری کر دیے۔وفاقی وزرا کی جانب سے الیکشن کمیشن پر الزامات پران سے جواب طلب کر لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے فواد چودھری اور اعظم سواتی سے لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگ لیے ہیں۔وفاقی وزرا کی جانب سے الزامات پر الیکشن کمیشن میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں الزامات پر مبنی پیمرا کی جانب سے بھجوائے گئے وڈیو کلپس کا جائزہ لیا گیا۔