اہل کراچی بجلی کے بل میں بلدیاتی ٹیکس ہرگز قبول نہیں کرینگے،حافظ نعیم

147

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے بلوں میں کے ایم سی کے کنزروینسی ٹیکس کی وصولی کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہل کراچی بجلی کے بل میں بلدیاتی ٹیکس وصولی کے فیصلے کو ہرگز قبول نہیں کریں گے ،بجلی کے بل میں بلدیاتی ٹیکس کی زبردستی وصولی عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی ہے ،جماعت اسلامی اس کراچی دشمن فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج اور مزاحمت کرے گی اور اگر سندھ حکومت اپنی من مانی کرنے سے باز نہ آئی تو جماعت اسلامی مشاورت کے بعد بہت جلد اس کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کرے گی جس میں اہل کراچی سے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کے حوالے سے اپیل بھی کی جائے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ سندھ حکومت اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کی جانب سے بار بار وفاقی حکومت کی رضا مندی کی بات کی جارہی ہے اس لیے ضروری ہے کہ وفاقی حکومت بھی فی الفور اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے تاکہ عوام کو معلوم ہو کہ وفاقی حکومت کی اصل پالیسی کیا ہے یاکہیں اندر سے وفاقی وصوبائی حکومتیں اہل کراچی کے خلاف ملی ہوئی تو نہیں ہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ مہنگائی میں مسلسل اضافے نے عوام کی زندگی پہلے ہی اجیرن بناکر رکھ دی ہے ان حالات میں ان پر مزید ٹیکس کا بوجھ ان کے مسائل اور مشکلات میں اضافے کا باعث بنے گا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی کے مطابق بجلی کے بل میں 200روپے شامل کیے جائیں گے جو ماہانہ 60کروڑ روپے اور سالانہ 7ارب روپے بنیں گے اس طرح کراچی کے عوام سے سالانہ 7ارب روپے زبردستی وصول کرنے کی کوشش اور تیاریاں کی جارہی ہیں اور بہت سے گھرانوں اور مکانوں میں ایک سے زاید میٹر لگے ہیں تو اس طرح تو ان گھرانوں کو بلا وجہ اضافی رقم ادا کرنی پڑے گی۔3کروڑ سے زاید عوام کے جائز اور قانونی حق اور مسائل کے حل کے لیے مسلسل آواز بلند کی جارہی ہے ،جماعت اسلامی سندھ حکومت کے اس کراچی دشمن فیصلے کے خلاف بھی عوام کی مؤثر اور توانا آواز بنے گی اور عوامی احساسات و جذبات کی ترجمانی کرے گی۔