گندم کی قیمت میں 32 فیصد اضافہ ظلم ہے ، چیئر مین اکانومی واچ

268

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان اکانومی واچ کے چیئر مین بریگیڈئیر(ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ فلور ملز کو دی جانے والی گندم کی قیمت میں بتیس فیصد اضافہ عوام سے زیادتی ہے کیونکہ اس سے ان پر بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔اس فیصلے کو واپس لیا جائے۔ گندم اور چینی کی درآمد میں غیر ضروری تاخیر کرکے ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی نا اہلی اور بد انتظامی کا خمیازہ عوام بھی بھگتیں گے۔ افغانستان میں آنے والی تبدیلی سے پاکستان سے جانے والی گندم کی مانگ بڑھ گئی ہے جس سے قیمتوں پر اثر پڑرہا ہے اس لیے گندم کی درآمد میں مزید تاخیر نہ کی جائے۔ محمد اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ نیشنل فوڈ سیکورٹی کی وزارت کی بار بار کی درخواست کے باوجود ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے چینی کی درآمد میں تاخیر کے بعد گندم کی درآمد میں بھی غیر ضروری تاخیر کی جو حیران کن ہے۔ امسال جنوری میں پانچ لاکھ ٹن چینی درامد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا مگر آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود صرف ایک لاکھ ٹن چینی درآمد کی گئی جس سے مارکیٹ میں چینی کی قیمت بڑھ گئی اور منافع خوروں کو فائدہ پہنچا۔