کوریائی ممالک کی اشتعال انگیزی ، خطے میں کشیدگی

239
جزیرہ نما کوریا: زیر سمندر اور زمین سے میزائل تجربات کیے جارہے ہیں‘ سیئول میں شہری ٹیلی وژن اسکرین پر خبر دیکھ رہے ہیں

سیئول (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی کوریا نے ایک ہفتے کے دوران میزائل کا دوسرا تجربہ کرڈالا۔ خبررساں اداروں کے مطابق شمالی کوریا نے پیر کے روز طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کے تجربے کے بعد بدھ کے روز 2بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا۔ جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا سے داغا گیا میزائل اس کے خصوصی اقتصادی علاقے سے باہر جاکر گرگیا۔ جاپانی وزیر اعظم یوشی ہیدے سوگا نے میزائل تجربے کی مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا۔ ادھر شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربے کے چند گھنٹوں بعد ہی جنوبی کوریا نے بھی سب میرین بیلسٹک میزائل کا کامیاب جوابی تجربہ کیا۔اس موقع پر صدر مون جائے ان بھی موجود تھے۔ صدر مون جائے ان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں شمالی کوریا کی اشتعال انگیزی کے خلاف طاقتور مزاحمت کی صلاحیت حاصل ہوگئی ہے۔ اس سے قبل جنوبی کوریا نے پیانگ یانگ کے تجربات پر شدید احتجاج بھی کیا، تاہم کچھ ہی دیر بعد خود بھی میزائل تجربہ کردیا۔ ایسا پہلا بار ہوا ہے کہ دونوں حریفوں نے ایک ہی دن بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہو۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی دوڑ شروع ہوگئی ہے۔ دوسری جانب چینی وزیر خارجہ وانگ یی ویتنام، کمبوڈیا اور سنگاپور کے دورے کے بعد سیؤل پہنچ گئے، جہاں انہوں نے جنوبی کوریائی ہم منصب سے ملاقات کی۔ اس موقع پر جنوبی کوریا نے چین پر زور دیا کہ وہ اس کی شمالی کوریا سے متعلق پالیسی کی حمایت کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف شمالی کوریا ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک بھی فوجی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور اسے دیکھتے ہوئے ہم سب کو مذاکرات بحال کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پیانگ یانگ اور واشنگٹن کے درمیان جوہری ہتھیاروں کے مسئلے پر تعطل کے شکار مذاکرات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔