الیکشن کمیشن کی آزادی فوجی آمروں اور جمہوری حکومتوں کی ترجیح نہیں،لیاقت بلوچ

244

لاہور( نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی سیاسی قومی امور کمیٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی آزادی اور بااختیار کرنا کبھی بھی فوجی آمروں اور نام نہاد جمہوری حکومتوں کی ترجیح نہیں بنی۔ پی ٹی آئی حکومت کا عدلیہ، الیکشن کمیشن اور میڈیا پر بیک وقت وار مستقبل میں بدترین آمریت کی نشاندہی ہے۔ عدلیہ، الیکشن کمیشن اورمیڈیا ہی بدزبان حکمرانوں کو قابوکر سکتے ہیں۔ اگر سیاسی جمہوری پارلیمانی نمائندے ہی قانون اور آئینی اداروں کا احترام نہیں کریں گے تو ملک میں انارکی پھیلے گی۔ لاقانونیت ہر گھر کی دہلیز پر پہنچے گی۔ جماعت اسلامی آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا، بااختیار الیکشن کمیشن اور ملک میں شفاف غیر جانبدارانہ انتخابات کی ہر جدوجہد کا ہراول دستہ اور پشت بانی کرتی رہے گی۔لیاقت بلوچ نے این اے 130 کے سیاسی مؤثر اور معززین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت افغانستان اور کشمیر ایشوز پر تذبذب،استعماری قوتوں کے دباؤں اور بزدلی کا شکار ہے۔ عمران خان سرکار اپنی نااہلی اور ناکامی سے خارجہ محاذ پر پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہی ہے۔ عوام مہنگائی،بے روزگاری اور لاقانونیت سے از حد پریشان ہیں۔ پولیس، بیوروکریسی کی پے در پے تبدیلیاں انتظامی ڈھانچے کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار کر چکی ہیں۔ اداروں میں استحکام کے بجائے بددلی، سازشیں اور ایک دوسرے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے گروہ بندیاں بڑھ گئی ہیں۔ جماعت اسلامی اپنے اسلامی انقلابی بیانیے اور صاف ستھرے کردار کے ساتھ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے ملک گیر رابطہ عوام مہم کا آغاز کرے گی۔لیاقت بلوچ نے سینئر بیوروکریٹس دانش ور ڈاکٹر صفدر محمود، دانش ور صحافی مصنف طارق اسماعیل ساگر ، سینئر براڈ کاسٹر عظیم سرور اور سابق رکن قومی اسمبلی ارشد حسین گھرکی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحومین نظریاتی اور محب وطن شخصیات تھیں۔ لیاقت بلوچ نے سردار اختر مینگل سے اُن کے والد سردار عطا اللہ مینگل کے انتقال پر تعزیت کی اور مرحوم کی قومی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔