یورپ بھر میں کئی جھیلیں مائکرو پلاسٹک آلودگی کا شکار ہوچکی ہیں اور یہ آلودگی بڑھتی ہی جارہی ہے۔
جرنل PLOS Biology میں منگل کو شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق ، پلاسٹک کے مائیکرو پارٹیکلز اور مصنوعی ریشوں کی تقسیم انسانی سرگرمیوں اور زمین کی قدرتی ساخت میں قریبی تعلق پیدا کرتی ہے۔
یہ سچ ہے کہ مائیکرو پلاسٹک آلودگی کو غیر انسانی مقامات پر لے جایا جا سکتا ہے، مثال کے طور پر پہاڑی چوٹیوں اور گہرے سمندروں میں لیکن تازہ ترین نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر پلاسٹک آلودگی ان مقامات سے ملحقہ پانیوں میں بھی پائی جاتی ہے۔
مطالعے کے لیے ، سائنسدانوں نے درجنوں یورپی جھیلوں کے سطحی پانی کو مائیکرو پلاسٹک کے لیے جانچا۔ محققین نے پلاسٹک کے مائیکرو پارٹیکلز کے کیمیائی اجزاء کی شناخت کے لیے خوردبین اور سپیکٹریل تجزیہ کا استعمال کرکے مائکرو پلاسٹک آلودگی کی مقدار کا تخمینہ لگایا۔