ایکسپورٹرز پیٹرولیم ڈویژن کے مبہم کردار پر پریشان

186

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی کے ایکسپورٹرز ایکسپورٹ اورینٹیڈ انڈسٹریز کے لیے رعایتی گیس نرخ کے حوالے سے وزارت توانائی پیٹرولیم ڈویژن کے مبہم کردار پر شدید پریشان ہیں ۔ وفاقی کابینہ کی اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی نے 16اگست2021کو ایکسپورٹ اورینٹیڈ انڈسٹریز کے لیے رعایتی گیس (آر ایل این جی )اور بجلی کے نرخوں کو جاری رکھنے کی منظوری دی جس کی وفاقی کابینہ نے 24اگست2021کو توثیق کی جس کے تحت آر ایل این جی کے نرخ 6.5ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو بشمول تمام چارجز برائے سال 2021-22کا نفاذ ایکسپورٹ انڈسٹریز کے لیے پاکستان بھر میں یکساں طور پر کیا گیا۔تاہم وزارت توانائی پیٹرولیم ڈویژن نے اس ضمن میں ٹیریف کے نفاذ کے لیے صرف سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کمپنی کو اپنا خط ارسال کیا اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو کابینہ کے فیصلے کے نفاذ کے لیے کوئی ہدایت نامہ جاری نہیں کیا ۔ ایکسپورٹرز نے پیٹرولیم ڈویژن کے اس امتیازی اقدام کو حکومت کی ایکسپورٹ دوست پالیسی سے متصادم اور کابینہ کے فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیا ۔ یہ بات چیئرمین پاکستان اپیرئل فورم جاوید بلوانی نے ایک بیان میں کہی۔انہوں نے کہا کراچی کے ایکسپورٹرز محسوس کر رہے ہیں کہ کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹری کو ارادتاً آر ایل این جی کے رعایتی نرخوں سے محروم کیا جا رہا ہے جو قابل مذمت ہے۔ایکسپورٹرز نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ حسب سابق پیٹرولیم ڈویژن نے کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹریز کے ساتھ اپنا امتیازی رویہ برقرار رکھا ہے کیونکہ گزشتہ مالی سال بھی آر ایل این جی کے رعایتی ٹیریف نارتھ میں ایکسپورٹ انڈسٹریز کو دیے گئے ۔