ٹنڈوجام، زرعی تحقیقاتی ادارے کے ملازمین کا احتجاج

178

ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)زرعی تحقیقاتی ادارہ سندھ کے ملازمین کا اپنے مسائل کے حل کے لیے احتجاج شروع ڈائریکٹر ریسرچ آفس ٹنڈوجام کے سامنے احتجاجی دھرنامظاہرہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو پورے سندھ میں مظاہرے اور قلم چھوڑ ہڑتا ل شروع ہو جائیں گے ڈائریکٹر جنرل سندھ نے شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق زرعی تحقیقاتی ادارہ سندھ کے ملازمین کی تنظیم سارینگا کی جانب سے ادارے ملازمین کے حقوق کے لیے احتجاجی تحریک شروع کر دی گئی ہے ادارے کے کاٹن سیکشن سے ملازمین نے ریلی نکالی جس میں تمام سیکشن کے ملازمین نے اپنا کام چھوڑکر احتجاجی ریلی میں شامل ہوکر ڈائریکرٹر جنرل سندھ کے آفس کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر ملوک اُجن، جنرل سیکرٹری شریف کاٹھیوں، اکبر سولنگی اور محمود مگسی اور سنکدر نوھڑیو نے کہا کہ سندھ زرعی تحقیقاتی ادارے کے ملازمین اس تحریک کو مذاق مت سمجھیں ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرکے ان کو حل کیا جا ئے۔ انہوں نے کہا ہم اپنے حقوق پر کوئی سودے بازی قبول نہیں کریں گے اور پورے سندھ کے زرعی ادارے کے ملازمین اپنے حقوق کے لیے سارینگا کے پلٹ فارم پر منظم اور متحد ہیں۔ انہوں نے کہا ملازمین کو اپ گریڈ کیا جائے ادارے کے کچے ملازمین کوپکا کیا جائے انہیں وفاق اور صوبائی حکومت کے اعلان کے مطابق تنخواہ دی جائے اور ادارے کے رہائشیوں کو کوارٹروں میں سے غیر ملازمین کو نکالا جا ئے اور ادارے کے ملازمین جو رہائشی اداراے کے بنائے ہوئے کوارٹروں میں نہ ملنے کی وجہ سے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیںانہیں رہائشی کوارٹر دیے جائیں اورملازمین جن کوارٹروں میں رہ رہے ہیں ان کی مرمت کرائی جائے جس طرح ہر سال افسران کے بنگلوں کی کرائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات پر توجہ نہیں دی گئی تو ہم پورے سندھ کے زرعی ادارے کے ملازمین احتجاج پر مجبور ہوں گے اور پورے سندھ میں ہم قلم چھوڑ بھوک ہڑتال اور ادارے کی تالا بند ی سمیت اپنے مطالبات منوانے کیلیے ہر طریقہ استعمال کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں ڈائریکٹر جنرل سندھ زرعی تحقیقاتی ادارہ لیاقت علی بھٹو ادارے کے تمام شعبوں کے سربراہوں کو لے کر انہوں نے شجر کاری مہم کا آغاز کردیا ۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ علاقے میں ادارے کی جانب سے ایک ہزار سے زائدمقامات پر ادارے کی جانب سے مختلف پودے لگائے جائیں گے اوران کی دیکھ بھال کے لیے بھی باقائدہ انتطام کیا جائے گا ۔انہوں نے ہمارے علاقے میں گرمی کا بڑھنا اور موسم کا تبدیل ہونا اس بات کی علامت ہے کہ ہمارے درختوں کی تعداد میں کمی واقع ہورہی ہے ہمیں اپنے ماحول کو بچانے کیلیے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہو گا۔ اس موقع پرمختلف شعبوں کے انچارج مختار چنا ، سہیل قریشی ،ڈاکٹراسلام الدین شیخ، مجید انو، شہود صدیقی، ڈاکٹرمظہرالدین، ڈاکٹرامیر سولنگی، محمد یوسف راہیموں اوراشفاق بھٹی سمیت دیگر موجود تھے۔