طالبان حکومت تسلیم نہ کی جائے ،وقت آگیا پاکستان کے ساتھ تعلقات کاجائزہ لیں،امریکا

497

واشنگٹن(صباح نیوز،آن لائن)طالبان حکومت تسلیم نہ کی جائے،وقت آگیا ہے پاکستان کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لیں۔امریکا۔تفصیلات کے مطابق امریکا کے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لیا جائے، پاکستان عالمی برادری کے مطالبات تسلیم کیے جانے تک طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف مختلف مواقعوں پرامریکا سے تعاون کیا ہے لیکن پاکستان اور امریکا کے مفادات کا ٹکرائو بھی رہا ہے، پاکستان طالبان کی سرپرستی بھی کرتا رہا اورہمارا اتحاد ی بھی رہا ہے ۔ امریکی کانگریس کے ارکان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ افغانستان کے مستقبل پر پاکستان سے تعلقات کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔ پاکستان کوافغانستان سے متعلق کیا کردار ادا کرنا ہوگا اس معاملے کوبھی دیکھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان پرعالمی تقاضے پورے کرنے کیلیے دبائو بڑھائے۔ پاکستان افغانستان میں طالبان کی حکومت کو اس وقت تک تسلیم نہ کرے جب تک طالبان خواتین کو حقوق نہیں دیتے اور افغانستان سے نکلنے کے خواہش مندوں کو جانے کی اجازت نہیں دیتے۔جب تک وہ افغان سر زمین کو دہشت گردوں کی آماج گاہ نہ بننے کے وعدے کی پاسداری نہیں کرتے۔ امریکا آنے والے ہفتوںمیں پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کا جائزہ لے گا۔بلنکن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے مفادات کا ٹکرائو بھی رہا ہے۔ پاکستان نے ہمارے ساتھ تعاون بھی کیا اور ہمارے مفادات کے خلاف بھی رہا۔ آنے والے دنوں میں یہ دیکھا جائے گا کہ گزشتہ 20برسوں میں پاکستان نے کیا کردار ادا کیا ہے اور ہم مستقبل میں پاکستان کا کیا کردار دیکھنا چاہتے ہیں۔امریکا کے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے بتایا کہ افغانستان میں سفارتی مشن شروع کردیا گیا ہے۔افغانستان میں کسی بھی خطرے پرنظررکھیں گے۔کسی بھی خطرے کی صورت میں فوری ردعمل دیں گے۔افغان شہریوں کی مدد کرتے رہیں گے۔ اقوام متحدہ حکام سے افغان عوام کی مددسے متعلق بات چیت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے انخلامیں توسیع سے مزیدجانی نقصان کاخدشہ تھا۔ ہمیں افغانستان سے انخلا کے لیے ایک ڈیڈ لائن وراثت میں ملی تھی لیکن اس کے لیے کوئی منصوبہ نہیں ملا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ طالبان افغانستان سے جانے کے خواہشمندوں کے محفوظ انخلا ، خواتین، بچیوں اور اقلیتوں کے حقوق کا احترام کریں، پاکستان کو ان مقاصد کے حصول کے لیے عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیںامریکا کی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ارویل ہینس نے کہا کہ افغانستان اب بین الاقوامی دہشت گردی کے لیے بڑا خطرہ نہیں رہا۔امریکی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ارویل ہینس نے سالانہ انٹیلی جنس اور نیشنل سکیورٹی سمٹ میں شرکت کرنے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹیلی جنس کمیونٹی اب افغانستان میںدہشت گرد تنظیموں کی ممکنہ تشکیل نو پر نظر رکھ رہی ہے۔ ارویل ہینس کا کہنا تھا کہ افغانستان بین الاقوامی دہشت گردی کے لیے بڑا خطرہ نہیں رہا، عالمی سطح پر زیادہ خطرہ اب صومالیہ،یمن،عراق، شام اور خاص طور پر داعش سے ہے۔ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ارویل ہینس نے تسلیم کیا کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستان سے ملنے والی انٹیلی جنس معلومات اب کم ہوگئی ہیں لیکن امریکا کو افغان سرزمین سے دہشت گردی کا فی الحال خطرہ نہیں ہے۔