عرب لیگ کا انقرہ پر مداخلت کا الزام، ترکی کا ردِعمل سامنے آگیا

490

عرب لیگ نے ترکی پر خطے میں مداخلت کا الزام لگایا ہے جس پر ترکی نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکی نے مذکورہ بالا الزام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اور عرب لیگ کے ارکان ممالک کے درمیان حالیہ مفاہمت کی کوششوں کے لیے یہ الزام ایک دھچکا ہے۔

خیال رہے کہ عرب لیگ کا یہ بیان گذشتہ ہفتے عرب وزرائے خارجہ کے ایک باقاعدہ اجلاس کے دوران دیا گیا ، جس میں انہوں نے ترکی کی فوجی مداخلت اور شام اور لیبیا جیسے ممالک میں موجودگی پر تنقید کی۔

عرب لیگ نے ترکی کی مبینہ طور پر “انتہا پسند گروہوں کی میزبانی” کرنے اور انہیں پناہ فراہم کرنے کی بھی مذمت کی۔

لیگ نے ترکی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی تمام فوجی افواج کو علاقے سے واپس بلا لے اور “انتہا پسند تنظیموں اور ملیشیاؤں کی حمایت بند کرے۔”

تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ بیان میں کس تنظیم اور ملیشیا کا حوالہ دیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ممکنہ طور پر ترکی کی شامی اپوزیشن گروپوں کی حمایت کا حوالہ ہے جو گزشتہ ایک دہائی سے بشار الاسد کی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔