نوویک جوکووچ کا خواب ادھورا رہ گیا ، ڈینیئل مدویدوف نے یو ایس اوپن جیت لیا

443
نیویارک: ڈینیئل مدو یدوف اپنا پہلا یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ جیتنے کے بعد، نوویک جوکووچ شکست کھانے کے بعد غم سے نڈھال ہیں

 

نیویارک(جسارت نیوز):روس کے نامور ٹینس اسٹار اور میگا ایونٹ کے سیکنڈ سیڈڈ ڈینیئل مدویدوف نیسربین عالمی نمبر ایک نوویک جوکووچ کو ہرا کر اپنے کیریئر کا پہلا گرینڈ سلام ٹائٹل جیت لیا۔ انہوں نے یو ایس اوپن ٹینس مینز سنگلز فائنل میں نوویک جوکووچ کا ایک سال میں مسلسل 4 گرینڈ سلام ٹائٹلز جیتنے کا خواب بھی چکناچور کر دیا۔ یہ روسی ٹینس اسٹار ڈینیئل مدویدوف کے کیریئر کا پہلا گرینڈ سلام ٹائٹل ہے۔ مدویدوف رواں سال کے پہلے گرینڈ سلام آسٹریلین اوپن کے مینز سنگلز مقابلوں کے فائنل میں پہنچے تھے تاہم وہاں ان کو نوویک جوکووچ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ یوں یوا یس اوپن میں فتح کے بعد انہوں نے جوکووچ سے آسٹریلین اوپن کی شکست کا بدلہ بھی چکا دیا۔ سال کے چوتھے اور آخری گرینڈ سلام یو ایس اوپن کے فائنل میچ میں روس کے ڈینیئل مدویدوف کا مقابلہ سربین عالمی نمبر ایک نوویک جوکووچ سے تھا۔25 سالہ سیکنڈ سیڈڈ مدویدوف نے فائنل میچ میں انتہائی شاندا ر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 34 سالہ سربین عالمی نمبر ایک نوویک جوکووچ کو اسٹریٹ سیٹس میں 4-6، 4-6 اور 4-6 سے شکست دے کر پہلا یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ جیت لیا۔ اس فتح کے ساتھ ہی روس کے ڈینیل مدویدوف نے نوویک جوکووچ کا کیلنڈر سویپ مکمل کرنے کی امیدوں کو بھی توڑ دیا۔عالمی نمبر ایک جوکووچ رواں سال پہلے ہی آسٹریلین اوپن ، فرنچ اوپن اور ومبلڈن ٹائٹل جیت چکے ہیں وہ ریکارڈ 21 ویں گرینڈ سلام مینز ٹائٹل کا تعاقب کر رہے تھے جس میں وہ کامیاب نہ ہوسکے اور اب اس مقصد کے حصول کے لئے ان کو آئندہ سال مسلسل 4 گرینڈ سلام ٹائٹلز جیتنا ہوں گے۔ اگر جوکووچ فائنل جیتنے میں کامیاب ہو جاتے تو وہ کیلنڈر سلام جیتنے والے چھٹے اور 1969 میں راڈ لیور کے بعد یہ اعزاز پانے والے پہلے کھلاڑی بن جاتے ۔نوویک جوکووچ نے اس میچ کے دوران بے شمار غلطیاں کیں اور فائنل ہارنے کے بعد ٹینس کورٹ سے آنسو بہاتے ہوئے چلے گئے۔