ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کی ڈاؤ یونیورسٹی ملازمین کیلیے مالی اعانت کی پیشکش

328

کراچی (رپورٹ: حماد حسین) ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی ڈاؤ یونیورسٹی کے ملازمین کوگھر کی تعمیر اور خریداری کے لیے تین کروڑ روپے تک کی مالی معاونت مارکیٹ سے  آسان  اورمنفردشرائط پر دے گی۔

تفصیلات کے مطابق  اس با ت کا اعلان پاکستان میں طب کی تعلیم اور مالی معاونت کے شعبوں میں مستحکم دو اداروں کی جانب سے ایک معاہدہ برائے مفاہمت (میمو آف انڈر اسٹینڈنگ،ایم او یو) پر دستخط کے بعد جاری اعلامیے میں کیا گیا۔

 ایم او یو پر دستخط کی تقریب ڈاؤ انٹر نیشنل میڈیکل کالج کے وائس چانسلر بورڈ روم میں منعقد ہوئی، جس میں یونیورسٹی کی جانب سے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی سمیت دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔

ایم او یو میں طے کیا گیا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس  ستاون سال کی عمر تک  کےڈاؤ یونیورسٹی کے مستقل یا کنٹریکٹ ملازمین کےلیے  تین کروڑ روپے تک کا مالی تعاون خصوصی شرائط پر فراہم کرے گی ۔ایم او یو کے مطابق ڈاؤ کے مستقل ملازم کی مدت ملازمت دوسال اور کنٹریکٹ ملازم کے لیے تین سال کی شرط رکھی گئی ہے۔

 وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہاکہ ڈاؤ یونیورسٹی   صرف طبی تعلیم کے حوالے سے ہی معتبرنا م نہیں بلکہ  یہ ایک مکمل ہیلتھ سسٹم ہے   جو ملک بھر کے مریضوں کےلیے امید کی کرن ہے   عالمگیر وبا کورونا کے دوران ڈاؤ کی خدمات کو ملک اور بیرون تسلیم کیا گیاہے۔

 انہوں نے کہاکہ طب کے بیشتر شعبوں میں مہارت رکھنے والی یونیورسٹی اپنے ملازمین   کی فلاح و ترقی کےلیے بھی کوشاں رہتی ہے تاکہ ادارے کے ساتھ ملازمین بھی ترقی کی راہ پر گامزن رہ سکیں۔

     اس موقع پر  بات کرتے ہوئےگروپ ہیڈ بزنس اینڈ آپریشنزفیصل مراد نےاپنے ادار ے کی جانب سےڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور انتظامیہ سے  اظہار تشکر کرتے ہوئے  کہاکہ اداروں  کاباہم  اشتراک عمل دونوں  کے بہترین مفاد اوردوررس نتائج کا حامل ہوگا ،ہاؤس بلڈنگ انیس سو باون سے قائم ایک ترقیاتی مالیاتی ادارے کے طور پر پاکستان  بھرکے نچلے اور متوسط طبقے کے افراد کے لیےگھر کی تعمیروخریداری میں معاونت کررہاہے۔

 اس موقع پر ایچ بی ایف سی حکام کی جانب سے دی گئی بریفنگ  میں بتا یا گیا کہ ڈاؤ کے ملازمین کوپاکستان بھر میں   میرا پاکستان  میرا گھراسکیم، گھرپاکستان اسکیم، گھر پاکستان پلس اسکیم، گھر سہولت اسکیم اورایچ بی ایف سی خاص اسکیم  کے ذریعے منفرد و نرم شرائط پر قرضے فراہم کیے جائیں گے۔