تحقیق کے مطابق کٹل فش اپنی زندگی کے آخری چند دنوں تک ماضی کے واقعات کو یاد رکھ سکتی ہے۔ اپنی نوعیت کے اعتبار سے یہ پہلی تحقیق ہے جس میں انسانی کی یادداشت اور ایک جانور کی یادداشت کا موازنہ کیا گیا۔
یہ تحقیق ایک ایسے جانور کا پہلا ثبوت سمجھا جارہا جس کی عمر بڑھنے کے ساتھ مخصوص واقعات کی یادداشت خراب نہیں ہوتی۔
یادداشت سے متعلق یہ تجربہ 24 عام کٹل فش پر کیا گیا۔ کٹل فش کی عمریں 22 اور 24 ماہ کے درمیان تھیں جو کہ انسانی عمر 90 سال کے برابر ہے۔
• مچھلیوں کو سیاہ اور سفید جھنڈے سے نشان زدہ ٹینک میں ایک مقام ست دوسرے مقام تک پہنچنے کی تربیت دی گئی۔
• انہیں سکھایا گیا تھا کہ ان کے کھانے مخصوص پرچم کے والے مقام پر ہیں۔
- انہیں کچھ دنوں تک یہی تربیت دی گئی۔
کچھ ہی عرص بعد جھنڈے ہٹا دیے گئے اور عمر رسیدہ کٹل فش کو کچھ دنوں بعد اسی مقام پر لایا گیا جہاں پہلے تربیت دی گئی تھی۔ ماہرین نے دیکھا کہ کٹل فش شروعاتی مقام سے اُسی مقام پر ٹھیک ٹھیک پہنچے جہاں اس کا کھانا رکھا جاتا تھا۔