پشین پولیس کا آپریشن: اے این پی رہنما کےقتل میں ملوث افراد مقابلے میں ہلاک

211

کوئٹہ: پولیس نے پشین میں آپریشن کرتے ہوئے مبینہ طور پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما عبید اللہ کاسی کے اغوا اور قتل میں ملوث پانچ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوئٹہ پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان نے دو روز قبل عبید اللہ کاسی کو قتل کیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے اور ان کے قبضے سے اسلحہ ودستی بم برآمد ہوئے ہیں جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے ملک عبیداللہ کاسی کو 26 جون کو کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں کلی کتیر میں اپنے گھر کے قریب سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا تھاجبکہ اہلخانہ کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں نے  رہائی کے بدلے 15 لاکھ ڈالر تاوان مانگا تھا۔

اسسٹنٹ کمشنر پشین حضرت ولی کاکڑ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ملک عبیداللہ کاسی کی لاش جمعرات کی صبح کوئٹہ سے متصل پشین کے علاقے سرانان میں مہاجر کیمپ کے عقب میں سڑ ک کے قریب سے ملی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لاش سول ہسپتال پشین میں ابتدائی معائنے کے بعد مزید قانونی چارہ جوئی کے لیے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے حوالے کردی گئی ہے۔

ملک عبیداللہ کاسی عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء اور پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن تھے،  ان کا تعلق کوئٹہ سے تقریباً 30 کلومیٹر دور کچلاک سے تھا۔

خیال رہے بلوچستان میں یہ گزشتہ چھ ماہ کےدوران قتل ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے دوسرے رکن ہیں، اس سے قبل فروری میں اے این پی کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور صوبائی سیکریٹری اطلاعات اسد خان اچکزئی کی تشدد زدہ لاش گمشدگی کے پانچ ماہ بعد کوئٹہ سے ملی تھی۔