خطے میں آبی جارحیت کا ایک اور بھارتی منصوبہ

113

اسلام آباد(اے پی پی)پاکستان بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کے خوش اسلوبی سے حل کے لیے کوشش کر رہا ہے تاہم اب بھارت میں ایک پارلیمانی پینل نے مودی کی سربراہی میں بھارتی حکومت کو سندھ طاس معاہدے پر دوبارہ مذاکرات اور مغربی دریائوں سے پاکستان کے پانی کے حصے پر اپنا دعویٰ کرنے کی تجویز دی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دیرینہ حریف ممالک کے درمیان عالمی بینک نے 1960ء میں 6دریائوں کے پانی کی تقسیم کے لیے سندھ طاس کا معاہدہ طے کرایاتھا۔ معاہدے کے تحت مشرقی دریائوں ستلج ، بیاس اور راوی کا پانی بھارت کے لیے جبکہ 3مغربی دریائوں سندھ ، جہلم اور چناب کا پانی پاکستان کے لیے مختص کیاگیا تھا۔