دہلی : ارکان پارلیمان سمیت 500 مظاہرین گرفتار

199
نئی دہلی: راجیہ سبہا میں حزب اختلاف کے ارکان نے چیئرمین کا گھیراؤ کررکھا ہے

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) دہلی پولیس نے پیٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں اضافے اور پیگاسس جاسوسی اسکینڈل سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے 6 ارکان پارلیمان سمیت 500 سے زائد کانگریس کے کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ نئی دہلی ضلع کے ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ مظاہرہ کرنے کی اجازت نہ ہونے کے سبب 589 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں 28 خواتین بھی شامل ہیں۔ مظاہرہ کرنے والے جنتر منتر روڈ سے رائے سینا روڈ ہوتے ہوئے پارلیمان کی طرف سے مارچ کرنا چاہتے تھے، لیکن سبھی کو رائے سینا روڈ کی جانب ہی روک دیا گیا۔ بھارتی ایوان بالا راجیہ سبہا کے ایک چیمبرکے دروازے کا شیشہ توڑے جانے کے واقعہ کی چیئرمین کی جانب سے مذمت پر کانگریس اور ترنمول کانگریس کے ارکان نے شدید شور و غل اور ہنگامہ کیا، جس کے سبب ایوان کی کارروائی تین بار ملتوی کی گئی۔ ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد کہا کہ کل بد قسمتی سے ایک واقعہ پیش آیا جس میں ایوان کی کارروائی سے محروم کیے گئے ایک رکن نے راجیہ سبھا کے چیمبر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران دروازے کے شیشے کو توڑنے کی کوشش کی گئی جس میں ایک سیکورٹی اہل کار کو چوٹیں آئیں۔ ادھر لوک سبھا میں اپوزیشن کی سخت مخالفت، ہنگامے اور نعرے بازی کے درمیان ٹیکسیشن لا ترمیمی بل 2021ء پیش کردیا گیا اور ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ چار بار ملتوی کیے جانے کے بعد 5 بجے جیسے ہی ایوان کی کاrروائی شروع ہوئی، ارکان ہنگامہ کرتے ہوئے پہلے کی طرح ایوان کے درمیان آ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ پریسائزڈ افسر رما دیوی نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا نام پکارا جنہوں نے ایوان میں ٹیکسیشن لا ترمیمی بل 2021ء پیش کرنے کی اجازت طلب کی۔ کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری اور ریولیوشنری سوشلسٹ پارٹی (آر ایس پی) کیرہنما این کے پریم چندرن نے اس کی سخت مخالفت کی۔ چودھری نے کہا کہ یہ چونکانے والی بات ہے کہ ٹیکسیشن لا ترمیمی بل اچانک سے دوپہر میں ضمنی ایجنڈے کے تحت لایا گیا ہے، جب کہ ایوان اس بار ریکارڈ قائم کر رہا ہے کہ ہر بل 7 منٹ کے اندر بغیر بحث کے پاس ہو رہا ہے۔