پاکستان مقبوضہ کشمیر آزاد کرواکے رہے گا،صدر،وزیراعظم

307
اسلام آباد: صدر عارف علوی یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے نکالی گئی ریلی سے خطا ب کررہے ہیں

اسلام آباد/کراچی /مظفرآباد/سرینگر (خبر ایجنسیاں+اسٹاف رپورٹر) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے 2سال مکمل ہونے پر پاکستان بھر میں یوم استحصال کشمیر منایا گیا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر آزاد کرواکے رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد،لاہور ،کراچی سمیت ملک بھر میں کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے یوم استحصال کشمیر منایا گیا ،اس موقع پرریلیاں نکالی گئیں اور تقریبات کا انعقاد کیا گیاجس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ صبح 9بجے ایک منٹ کے لیے خاموشی اختیار کی گئی اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک منٹ کے لیے ٹریفک روک دی گئی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاؤس سے ڈی چوک تک کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چودھری، وزیرداخلہ شیخ رشید اور غلام سرور سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ریلی میں بھارتی اقدام کیخلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کی جائے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔ریلی شریک ارکان پارلیمنٹ نے بھارتی اقدام کے خلاف سوگ کی علامت کے طور سیاہ جھنڈے اٹھا رکھے تھے ۔ صدر پاکستان عارف علوی کا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا اس وقت تک پاکستان کا کوئی شخص چین سے نہیں بیٹھے گا، پاکستان مقبوضہ کشمیر کو آزاد کروا کے رہے گا۔انہوں نے بھارت کو خبردار کیاکہ پاکستان ایک مضبوط ملک ہے اور 5 اگست 2019 ء کا اقدام واپس لیے جانے تک بھارت سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے کشمیریوں سے حق خودارادیت کا وعدہ کیا تھا، آج آزاد کشمیر میں تو میڈیا آزاد ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو نہیں جانے دیا جاتا۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بھارت خطے کا امن تباہ کر رہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔علاوہ ازیں آزادجموں وکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد مہاجر کیمپ ٹھوٹھہ میں مہاجرین سے خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے ، کشمیریوں کی جدوجہد دہشت گردی نہیں بلکہ آزادی کی ہے، اقوام متحدہ غاصب اور ظالم کے خلاف آزادی کی جنگوں کی اجازت دیتا ہے،بھارت کے لیے انتباہ ہے کہ جنگ کاسوچے بھی نہیں ، بالاکوٹ والا واقعہ سب کو یاد ہے، بھارتمیں اتنی جرأت نہیں کہ ہمارا مقابلہ کر سکے، بھارت اپنی تاریخ مٹا کر نئی تاریخ لکھنا چاہتا ہے لیکن تاریخ کبھی نہیں مٹتی، بھارت کی غلط فہمی ہے کہ کشمیری کمزور ہوجائیں گے، آزادی کا جذبہ دلوں میں ہوتا ہے اور یہ جذبہ صدیوں تک ختم نہیںہوسکتا۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعودخان ، وزیراعظم آزادجموں وکشمیر سردارعبدالقیوم خان نیازی، وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، پارلیمانی سیکرٹری برائے امور کشمیرثوبیہ کمال نے بھی خطاب کیا۔ادھر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ 5 اگست 2019ء کو بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور بعدازاں ڈومیسائل قواعد اور اراضی ملکیت کے قوانین سے متعلق دیگر اقدامات کا مقصد غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے جغرافیائی ڈھانچے کو تبدیل کرنا اور کشمیریوں کو ان کی اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں بدلنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کے منشور، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت عالمی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں، پاکستان، کشمیری عوام اور عالمی برادری نے ان اقدامات کو یکسر مسترد کیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ذرائع ابلاغ سمیت عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ کشمیری عوام کے خلاف جرائم پر بھارت کا محاسبہ کریں۔ وزیراعظم نے مزیدکہا کہ ہم کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازع کے منصفانہ حل تک اپنی ہر ممکنہ معاونت جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب مظفر آباد میںبھی یوم استحصال ریلی نکالی گئی ، جس میںصدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان ، وزیراعظم عبد القیوم نیازی نے شرکت کی ۔ علاوہ ازیںآزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی مذمتی قرارداد پیش کی گئی۔ جس میںکہا گیا ہے کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کے چارٹر ، سیکورٹی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلوا ئے۔ادھرسندھ اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے کشمیریوں کے حق میں قرارداد جمع کرادی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم بھارت کے 5اگست کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں،کشمیری گزشتہ 2 سال کے دوران بھارتی فیصلے کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوارکی طرح ڈٹے رہے،بھارتی مظالم میں اضافہ اورعالمی برداری کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت حل کیا جائے۔مزید برآں کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر قیادت وزیراعلیٰ ہاؤس کے لان میں ریلی نکالی گئی، جس میں صوبائی وزرا، کور کمانڈر کراچی، چیف سیکرٹری، پولیس، ڈی جی رینجرز اور دیگر اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ریلی میں پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے لہرائے گئے اور شرکا نے ہاتھوں میں کالی پٹیاں باندھیں۔ ریلی سے قبل کشمیری عوام سے یکجہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ تقریب کی شروعات قومی ترانے اور کشمیری نغمے سے کی گئی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا جسے ہم مسترد کرتے ہوئے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھی یوم استحصال کشمیر منایا گیا اور بھارتی اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔