نصیر آباد کے ایس ایچ او کیخلاف متاثرین کا احتجاج

160

قنبر علی خان (نمائندہ جسارت) ضلع قنبرکی تحصیل نصیر آباد کے شہریوں نے حصول انصاف کے لیے پریس کلب قنبر کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کی قیادت محمد صادق تنیو، عبدالغفور تنیو اور محمد امین کلہوڑو کررہے تھے۔ انہوں نے نصیر آباد پولیس کیخلاف سخت نعرے بازی۔ اس موقع پر مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصیر آباد پولیس تھانے کے ایس ایچ او محمد صادق عباسی، ہیڈ کانسٹبل صابر حسین مسن سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ 18 جولائی کو نصیرآباد شہر میں واقع میرے گھر میں بلا جواز داخل ہوئے اور تلاشی کے بہانے 70 ہزار روپے نقد رقم لوٹ لی جبکہ عیدالاضحی کے لیے موجود میری قربانی کا ایک بکرا بھی اٹھالیا جبکہ گھر میں موجود پردہ دار خواتین کو ہراساں کیا اور میرے بیٹے کامران کو بے گناہ گرفتار کرکے تھانے لے گئے، رہائی کے لیے اب 50 ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او نے مجھے موبائل فون پر دھمکی دی کہ جلد رقم لے آؤ، بصورت دیگر میں تمہارے بیٹے کو من گھڑت کیس میں چالان کردوں گا۔ مظاہرین نے کہا کہ پولیس کی کارروائی کی وڈیو اور موبائل پر بات چیت کی آڈیو ریکارڈنگ بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او محمد صادق خود کو آر پی او سکھر کا منظور نظر آفیسر کہلوا کر اس نے نصیرآباد شہر میں رشوت ستانی اور بیگناہ پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ انہوں نے آئی جی پولیس سندھ، آر پی او سکھر اور ایس ایس پی ضلع قنبر شہدادکوٹ کو فوری نوٹس لیکر متاثرین کو انصاف مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔