نذیر چوہان کا رہائی کے بعد جہانگیر ترین گروپ سے لاتعلقی کا اعلان

111

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب اسمبلی کے رکن نذیر چوہان کا رہائی کے بعد جہانگیر ترین گروپ سے لاتعلقی کا اعلان۔ترین گروپ کے نذیر چوہان کو ضمانت منظور ہونے پر کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا، جس کے بعد وہ وزیر جیل پنجاب فیاض چوہان کی رہائش گاہ پہنچے اور شہزاد اکبر سے معاملات حل کرانے میں کردار ادا کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ فیاض چوہان نے نذیر چوہان کو رہائی پر مٹھائی کھلائی۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نذیر چوہان کی ضمانت اللہ کے فضل و کرم سے ہوئی ہے، تنازع میں اعلیٰ قیادت کو اعتماد لے کر اپنا
کردار ادا کیا، شہزاد اکبر نے انتہائی مثبت انداز میں ثالثی کے کردار کو ادا کرنے میں مدد کی، انہوں نے وضاحت کر دی ہے کہ وہ ختم نبوت پر مکمل یقین رکھتے ہیں، ہمارا کوئی اختیار نہیں کہ ہم کسی کے عقیدے پر اعتراض کریں اور تحقیقات کریں۔نذیر چوہان نے کہا کہ میں جہانگیر ترین کے ساتھ ہر پیشی پرگیا لیکن مشکل میں مجھے جہانگیر ترین نے فون کال تک نہیں کی،انہوں نے مجھے استعمال کیا لہٰذا ترین گروپ سے میرا کوئی تعلق نہیں، میں نے جہانگیر ترین کو اپنا لیڈر مانا لیکن وہ اس قابل نہیں ہے، میرا جہانگیر خان ترین گروپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، میرا ایک ہی لیڈر ہے اس کا نام عمران خان ہے اور رہے گا۔نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر کی دل آزاری پر ان سے معذرت خواہ ہوں، ان سے اور ان کی فیملی سے شرمندہ ہوں، ان سے میں نے واضح طور پر معافی مانگی،انہوں نے میرے بیمار ہونے پر سب سے پہلے کال کی اور میرا حال پوچھا، چودھری پرویز الٰہی کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرے لیے ایک مضبوط موقف اپنایا، اعلیٰ قیادت کا بھی مشکور ہوں جس نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا۔نذیر چوہان نے مزید کہا کہ اس سارے معاملے پر بہت سے منافق لوگوں کے چہرے سامنے آ گئے ہیں،جہانگیر ترین جیسا بندہ کسی کے ساتھ نہیں دے سکتا، انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے اسپتال آ کر میرا حال تک نہیں پوچھا، انہوں نے مجھے اپنے کیس کے لیے استعمال کیا۔