سندھ حکومت تھانیداروں کو ڈی سی اختیارات کا فیصلہ واپس لے ،حافظ نعیم الرحمن

179

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے لاک ڈائون کے دوران سندھ حکومت کی جانب سے علاقہ ایس ایچ اوز و تھانے کو ڈپٹی کمشنر کے اختیارات دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت شہر قائد میں جاگیردارانہ سوچ اور رویہ اختیار کرتے ہوئے عوام دشمن اقدامات کر رہی ہے ۔ اہل کراچی کے ساتھ مزارعوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ۔ سندھ حکومت کے اس جاگیردارانہ فیصلے اور آمرانہ طرز عمل سے عوام اور تاجر برادری میں شدید بے چینی اور اضطراب پیدا ہو رہا ہے ۔ سندھ حکومت تھانیداروں کو ڈپٹی کمشنر کے اختیارات تفویض کرنے کے فیصلے کو فی الفور واپس لے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ حکومت ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر زمینی حقائق کے بر خلاف فیصلے اور اقدامات کر رہی ہے ۔ کورونا وبا سے بچائو اور لاک ڈائون کے نام پر پوری شہری زندگی معطل کردینا کسی طرح بھی درست نہیں ۔ عوام ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی سے سخت پریشان ہیں اور دوسری طرف تاجر برادری کے گزشتہ سال کے لاک ڈائون کے باعث ہونے والے نقصانات کا ازالہ نہیں ہوا ہے ۔ کاروبار پہلے ہی تباہ و برباد ہے، ان حالات میں پکڑ دھکڑ کرنا ، دکانداروں اور تاجروں کو گرفتار کرنا اور دکانیں سیل کرنا مزید مشکلات و پریشانیاں پیدا کرنا ہے ۔ سندھ حکومت ایک طرف شہریوں کو ویکسین لگوانے کی ہدایت کر رہی ہے اور مسلسل دبائو ڈال رہی ہے کہ ویکسین لگوائی جائے مگر دوسری طرف ویکسین کی فراہمی کا کوئی مؤثر انتظام نہیں کر رہی ہے بلکہ ویکسینیشن مراکز پر عوام کا ہجوم مسلسل بڑھتا جا رہا ہے اور یہ رش از خود کورونا وبا کے پھیلائو کا باعث بن رہا ہے ۔ ان مراکز پر بیٹھنے کی جگہ اور پینے کے پانی سمیت کوئی سہولت میسر نہیں اور ویکسین بھی بار بار ختم ہو جاتی ہے، سندھ حکومت کی نا اہلی و ناقص کارکردگی اور انتظامات کا اگر یہی حال رہا تو شہر قائد کے 3 کروڑ سے زاید عوام کو کس طرح ویکسین لگائی جا سکے گی ۔