لاہور سے اغوا بچیاں قحبہ خانے سے برآمدکیے جانے کا انکشاف

170

لاہور (نمائندہ جسارت)صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے ہنجروال سے لاپتا ہونے والی4 بچیوں کے معاملے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق چاروں بچیاں سہانے مستقبل کے لیے گھر چھوڑ کر گئی تھیں، سوتیلی بہنیں کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے پاس رہتی تھیں۔جو اپنے باپ عرفان کے نشے کی وجہ سے تنگ تھیں۔بچیوں نے پڑوسی اکرم کی بیٹیوں عائشہ اور ثمرین کو ساتھ ملایا، چاروں بچیوں نے حالات سے دلبرداشتہ ہو کر گھر سے بھاگنے کی ٹھانی۔بچیاں ٹرین پر بیٹھ کر گلشن راوی پہنچیں۔چاروں بچیاں ایک رکشہ ڈرائیور ارسلان کے ہتھے چڑھ گئیں، رکشہ ڈرائیور ارسلان چاروں بچیوں کو3،4 گھنٹے شہر میں گھماتا رہا، چاروں بچیاں قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے قریب رکشے سے اتر گئیں۔ پولیس نے رکشہ ڈرائیور ارسلان اور اس کے ساتھی ارشد کو حراست میں لے رکھا ہے، قائداعظم انڈسٹریل ایریا سے چاروں بچیاں ایک اور رکشہ ڈرائیور کے ہتھے چڑھ گئیں، رکشہ ڈرائیور بچیوں کو پہلے اپنے گھر گرین ٹائون لے گیا۔ذرائع کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے چاروں بچیوں کو جسم فروشی کے اڈے پر بیچنے کا پروگرام بنایا تھا۔ پولیس نے بروقت کارروائی کر کے چاروں بچیاں برآمد کر لیں۔اس کے بعد رکشہ ڈرائیور چاروں بچیوں کو ساہیوال لے کر چلا گیا، رکشہ ڈرائیور کی بیوی اور اس کا دوست بھی اپنی بیوی کے ساتھ بچیوں کے ہمراہ تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں بچیوں کا طبی معائنہ کرایا جائے گا اور ان کے بیان کے بعد لاہور لایا جائے گا، پولیس اس معاملے میں اب تک2 خواتین سمیت6 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔