ـ5 اگست کے بھارتی اقدام کے 2 سال مکمل ،کشمیری آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منائیں گے

153

سری نگر ، مظفر آباد، لندن،برمنگھم(کے پی آئی) آزاد کشمیر ، مقبوضہ کشمیر اورپاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری جمعرات کو بھارت کے خلاف یوم سیاہ منائیں گے ۔ اس روز مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ہوگی جبکہ آزاد کشمیر میں یوم استحصال منایا جائے گا۔آزاد کشمیر ، مقبوضہ کشمیر اورپاکستان کے ساتھ ساتھ یورپ ، امریکا اور دنیا کے دوسرے خطوں میں بھی کشمیری یوم سیاہ کے سلسلے میں بھارت کے خلاف احتجاج کریں گے۔ بھارت نے 5 اگست 2019 کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کا قانون آرٹیکل 370 اور ریاستی درجہ ختم کر دیا تھا ۔ جموں وکشمیر کو 2 حصوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے 2 سال پورے ہونے پر جمعرات کو بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا احتجاجی جلسے جلوس اور مظاہرے ہوں گے ۔کے پی آئی کے مطابق احتجاج کا مقصد بھارت اور بین الاقوامی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ 2019 ء میں اس دن بھارت کی طرف سے کیے گئے غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ 5 اگست کو یوم سیاہ منانے، ہڑتال کرنے اور احتجاج کی اپیل قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی ،کل جماعتی حریت کانفرنس اور دوسری تنظیموں نے کی تھی ۔ 15 اگست کو بھارتی یوم آزادی کے موقع پر بھی یوم سیاہ منایا جاے گا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنٹرول لائن کے دونوں جانب، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ 5 اگست سے 15 اگست تک عاشورہ مزاحمت منایا جائے۔ منگل کو سرینگر میںجاری کیے گئے 10 روزہ احتجاجی کیلنڈر کے مطابق آجمکمل ہڑتال کی جائے گی، سول کرفیونافذ ہوگا اورشام8 سے ساڑھے آٹھ بجے تک بلیک آئوٹ کیاجائے گا جو اس دن سے شروع ہونے والے عشرہ مزاحمت کاحصہ ہوگا۔ 5 اگست کو لال چوک کی طرف مارچ بھی کیا جائے گا اور سیاہ جھنڈے لہرائے جائیں گے جبکہ ہر روزشام کو خصوصی دعائیہ مجالس کااہتمام کیاجائے گا۔کشمیری 11 اگست کو شہید عزیمت شیخ عبدالعزیز اور دیگر شہدا کو ان کے یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کریں گے۔چودہ اگست کو پاکستان کے یوم آزادی پر ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعا ئیہ مجالس منعقد کی جائیں گیجبکہ15 اگست کو بھارت کایوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایاجائے گا۔ علاوہ ازیں لندن ، پیرس، برسلز، واشنگٹن اور کئی یورپی ممالک میں بھی بھارتی سفارتخانوں کے سامنے کشمیری آج بھرپور احتجاج کریں گے،اس دوران احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیے جائیں گے۔ مظاہرین جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور تقسیم کے خلاف 5 اگست کو یوم سیاہ کے موقع پر مظاہروں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت یاسین ملک سمیت جملہ اسیران کی رہائی، انسانی حقوق کی پامالیوں کی روک تھام اور ریاست کی مکمل آزادی کا مطالبہ دہرایا جائے گا۔ ادھر تحریک کشمیر یورپ کے زیر اہتمام یورپ کے مختلف شہروں میں5 اگست 2019ء کے بھارتی اقدامات کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا ۔ اس سلسلے میں5 اگست کو برمنگھم میں ایک سیمینار اور 8 اگست کو تحریک کشمیر اسپین کے زیر اہتمام پلاسہ کاتالونیا بارسلونہ میںاحتجاجی مظاہرہ ہوگا جبکہ اٹلی زیر اہتمام بریئشا میں یکجہتی کشمیر کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ ان پروگرامات میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی مقبوضہ کشمیر میں مسلسل قتل عام کو اجاگر کیا جائے گا اوربھارت کا ظلم اور بربریت دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گا۔