امریکا کی اسرائیل کو ایران کے حوالے سے کھلی چھوٹ

285
واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن پریس کانفرنس کررہے ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے باور کرایا ہے کہ اسرائیل کو یہ آزادی حاصل ہے کہ وہ ایران کے حوالے سے وہ فیصلے کرے جنہیں وہ مناسب سمجھتا ہے ۔پیر کے روز اپنے تبصرے میں ساکی نے کہا کہ ایران کے اقدامات غیرمحدود جوہری پروگرام کے تناظر میں چیلنج اور خطرہ بن رہے ہیں ۔اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا کہ ہم برطانیہ، اسرائیل، رومانیا اور دیگر ممالک کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ اس حملے کا اجتماعی جواب دیا جائے گا۔ امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم نے واقعے کا مکمل جائزہ لیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ایران ہی نے یہ حملہ کیا تھا۔ حملے میں ملوث ہونے کی ایران تردید کر چکا ہے ۔ یاد رہے کہ ایک آئل ٹینکر کو جمعرات کے روز سلطنت عمان کے قریب نشانہ بنایا گیا تھا۔ ٹینکر پر لائبیریا کا پرچم لہرا رہا تھا۔ یہ ایک جاپانی کمپنی کی ملکیت ہے اور اسے ایک اسرائیلی کمپنی زودیاک میری ٹائم چلا رہی ہے۔ حملے میں برطانیہ اور رومانیا سے تعلق رکھنے والا ایک ایک باشندہ مارا گیا تھا۔ بلنکن نے ہفتے کی شب اپنے اسرائیلی ہم منصب یائرلیپید سے اس حملے کے حوالے سے گفتگو کی تھی اور انہوں نے برطانیہ ، رومانیا اور دوسرے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر حملے کے تمام حقائق کی چھان بین سے اتفاق کیا تھا۔انہوں نے معاونت مہیا کرنے کے علاوہ آیندہ مناسب اقدامات پر بھی غور کیاتھا۔ دوسری جانب سبکدوش ہونے والے ایرانی صدر حسن روحانی نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری راز اور اہم معلومات چوری کی تھیں۔ انہوں نے یہ بات بطور صدر اپنے آخری خطاب میں کہی۔