ڈاکٹر ماہا مبینہ خود کشی کیس میں ایک سال بعد بڑی پیش رفت

168

کراچی (نمائندہ جسارت) ڈاکٹر ماہا مبینہ خود کشی کیس میں ایک سال بعد بڑی پیش رفت، زیادتی کا نشانہ بنانے کی تصدیق ہوگئی، عدالت نے بھی اہم ترین درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ برس اگست میں مبینہ خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کے کیس میں اب ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بڑی پیش رفت ہوئی۔کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی تصدی ہو گئی ہے۔ ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کا ڈی این اے لڑکی کی لاش سے لیے گئے نمونے سے میچ ہوگیا۔ ملزم نے لڑکی کو اغوا کیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا، ڈی این اے کے نمونے جامعہ کراچی بھیجے گئے تھے۔ دوسری جانب کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے ڈاکٹر ماہا شاہ کی مبینہ خودکشی کیس میں ملزمان کی مقدمے سے زیادتی کی دفعات خارج کرنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔عدالت نے ملزمان کی زیادتی کے دفعات خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے مقدمے میں ملزمان پر فرد جرم کی تاریخ 9 اگست مقرر کردی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مقدمے میں زیادتی کی دفعات بھی فرد جرم میں شامل رہیں گی۔ جرم ثابت کرنا استغاثہ کی ذمہ داری ہے۔ ملزمان نے مقدمے سے زیادتی کے دفعات خارج کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا ایف آئی آر اور عبوری چالان میں زیادتی کے دفعات شامل نہیں تھیں۔7 ماہ بعد زیادتی کی دفعات شامل کی گئیں۔ ڈاکٹر ماہا کا پوسٹ مارٹم 72 روز گزرنے جانے کے بعد کیا گیا۔