تاجروں و صنعت کاروں کا ایس او پیز کے ساتھ کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ

222

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر سلیم الزماں نے کہا ہے کہ موجودہ کورونا وائرس وباء کے دوران کاروبار اور صنعتی عمل کو جاری رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے اس سے نمٹنے کے لیے وفاقی و صوبائی سطح پر دانشمندانہ اقدامات کیے جائیں۔ صنعتوں میں پیدواری عمل بلا تعطل جاری رکھا جائے اس کے لیے حکومت اور صنعتکار مشترکہ حکمت عملی تیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی پہیہ کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جاسکتا، اس سلسلے میں حکومت مکمل لاک ڈاؤن کے بجائے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نفازذ کرے اور ویکسی نیشن کے عمل کو تیز کرے۔ سلیم الزماں نے کہا کہ ویکسی نیشن سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام کو ویکسین لگا کر اس وباء سے محفوظ کیا جاسکے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ صنعتی علاقے بخوبی اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں اور انڈسٹری میں کام کرنے والے ملازمین کی اکثریت ویکسین لگوا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف کورنگی صنعتی علاقے میں سندھ حکومت کے تعاون سے 65 ہزار سے زائد ملازمین کو ویکسین لگائی جا چکی ہیں، جو کہ ظاہر کرتا ہے کہ صنعتی پیداواری عمل کے باعث کورونا کا پھیلاؤ ممکن نہیں۔ سلیم الزماں نے کہا کہ حکومت ایس او پیز کے ساتھ تمام کاروبار زندگی کو جاری رکھنے کی اجازت دے ۔الیکٹرونکس اینڈ موٹر سائیکل ڈیلرز ایسوسی ایشن کراچی سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین شیخ حبیب نے کہا ہے کہ لاک ڈائون تاجروں کا معاشی قتل ہے جس کی وجہ سے دینے والے ہاتھ مانگنے پر مجبور ہو رہے ہیں ،سندھ حکومت لاک ڈائون کو ختم کرنے کا اعلان کرے اور ایس او پیز کے تحت چھوٹے تاجروں کو کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایک بیان میں کیا۔شیخ حبیب نے کہا کہ جس طرح سندھ حکومت نے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے نوٹیفکیشن میں ترامیم کی ہے اس فیصلے پر مزید نظرثانی کرتے ہوئے چھوٹے تاجروں کا بھی خیال کیا جائے۔