امریکا کا مزید ہزاروں افغانوں کو پنا ہ دینے کا فیصلہ

219

 

واشنگٹن/ برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے مزید ہزاروں افغانوں کو سیاسی پناہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل بھی امریکا نے ان 2500 افغانوں کو امریکا لانے کا اعلان کیا تھا، جو امریکی فوج کے ساتھ مل کر کام کرتے رہے ہیں۔ ان کے علاوہ بھی 4 ہزار افغان اور ان کے اہل خانہ سیکورٹی کلیئرنس کے منتظر ہیں اور انہوں نے امریکی ویزوں کے لیے درخواستیں دے رکھی ہیں۔ مجموعی طور پر 20ہزار افغانوں نے بیرون ملک جانے کے لیے دلچسپی کا اظہار کر رکھا ہے۔ دوسری جانب قدامت پسند جرمن رہنما آرمین لاشیٹ نے کہا ہے کہ ایسے افراد جو تحفظ کے لیے جرمنی آئے، مگر یہاں کسی جرم میں ملوث ہوئے، انہیں واپس بھیجا جائے گا، چاہے وہاں حالات جنگ زدہ افغانستان جیسے ہی کیوں نہ ہوں۔ جرمنی کی قدامت پسند جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین سے وابستہ چانسلر کے عہدے کے امیدوار آرمین لاشیٹ نے جرمن اخبار بلڈ سے بات چیت میں سیاسی پناہ سے متعلق اپنے موقف کو سخت تر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجرموں کو جرمنی بدر کر کے ان کے وطن واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، بہ شمول افغانستان۔واضح رہے کہ لاشیٹ چانسلر انجیلا مرکل کی جماعت کے قائد اور آیندہ انتخابات میں اپنی جماعت کی طرف سے چانسلر کے عہدے کے امیدوار ہیں۔ چانسلر مرکل اپنے عہدے کی مدت کے خاتمے پر سیاست سے کنارہ کش ہو جائیں گی۔لاشیٹ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ جنگ زدہ افغانستان میں کہا ہو رہا ہے، مگر اس سے ان کے اس موقف پر فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں یقینا جرمنی بدری سے متعلق فیصلے احتیاط سے کیے جانے چاہیے، مگر اس بابت ہماری پوزیشن نہایت واضح ہے۔ جرمنی میں جرم کرنے والا کوئی بھی شخص یہاں مہمان کی حیثیت سے رہنے کا حق کھو دے گا۔