کراچی میں گھروں پر ویکسی نیشن کا اعلان ،تھانیداروں کو ڈپٹی کمشنر کے اختیارات

510
کراچی: شہری ایکسپو سینٹر میں کورونا ویکسین لگوانے کیلیے لائن میں کھڑے ہیں ‘ چھوٹی تصویر میں لاک ڈاؤن کے باعث سڑک ویران ہے

کراچی‘اسلام آ باد ‘کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر + نمائندہ جسارت)کورونا وائرس کے باعث وفاق نے بھی نئی پابندیوں کا اعلان کردیا‘ ہفتے میں2 روز چھٹی‘آج سے31 اگست تک مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ جب کہ سند ھ حکومت نے کراچی میں گھر وں پر ویکسی نیشن کا اعلان اور تھانیداروں کو ڈپٹی کمشنر کے اختیارات تفویض کر دیے۔تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے کراچی میں گھر گھر جا کر شہریوں کو کورونا ویکسین لگانے کا اعلان کیا ہے۔ موبائل ویکسی نیشن وین کا افتتاح کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ آج سے کراچی کے ایک ضلع میں موبائل ویکسی نیشن شروع کر دیں گے، کوشش ہے کہ تمام اضلاع میں موبائل ویکسی نیشن شروع کریں ۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ موبائل ویکسی نیشن سے شہریوں کو مزید آسانی ہو گی۔ ترجمان حکومت سندھ نے کراچی کے شہریوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ کئی روز سے کورونا ویکسین لگوانے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور یکم اگست کو سندھ میں 2 لاکھ 11 ہزار افراد نے ویکسی نیشن کرائیجب کہ سندھ حکومت نے صوبے میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر تھانے داروں کو بھی کارروائی کا اختیار دے دیا۔محکمہ داخلہ سندھ کے ترمیمی نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر دکان داروں، صنعتوں ،دفاتر میں پولیس انسپکٹر کارروائی کرسکے گا۔قبل ازیں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائی کا اختیار ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز کو حاصل تھا مگر اب پولیس انسپکٹر اور ایس ایچ او سندھ وبائی امراض ایکٹ کی شق 3 کے تحت کارروائی کرسکیں گے۔ دریں اثنا پولیس انسپکٹر ایس او پیز کی خلاف ورزی پر نوٹس کا اجرا اور ہدایات بھی جاری کرسکیں گے۔ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو روکنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن کو 3 روز گزرگئے، جس کا فائدہ مثبت کیسز کی شرح ایک فیصد کم ہونے کی صورت میں سامنے آیا ہے۔حکومت سندھ نے کراچی میں24گھنٹے کام کرنے والے مزید11ویکسین سینٹرز قائم کردیے، 24 گھنٹے کام کرنے والے ویکسین سینٹر کی کل تعداد 12ہوگئی۔کراچی میں ایکسپو سینٹر کے علاوہ مزید 11ویکسی نیشن سینٹرز نے کام شروع کردیا، کراچی، حیدر آباد اور سندھ کے دوسرے شہروں میں ویکسی نیشن کے لیے مراکز پر رش بڑھنے لگا۔محکمہ صحت سندھ نے عوام کی سہولت کے لیے جن اسپتالوں میں 24گھنٹے ویکسی نیشن سہولت فراہم کی ہیںان میں ضلع وسطی میں سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال، سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اور سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی۔ ضلع شرقی میں ایکسپو سینٹر، اوجھا اسپتال۔ضلع جنوبی میں خالق دینا ہال، جناح اسپتال اور لیاری جنرل اسپتال۔ ضلع غربی میں سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال۔ ضلع ملیر میں مراد میمن گوٹھ اسپتال اور ضلع کورنگی میں سندھ گورنمنٹ گورنگی نمبر 5اور سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد 2 شامل ہیں۔دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی ) برائے تدارک کورونا کے سربراہ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ(آج) منگل 3 اگست سے زیادہ متاثرہ شہروں میں مارکیٹیں رات 8 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہفتے میں 2 روز بازار بند رہیں گے، ریسٹورنٹس میں ان ڈور ڈائننگ بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ہوم ڈلیوری کی 24 گھنٹے اجازت ہوگی۔اسد عمر کے مطابق نئی پابندیوں کا اطلاق (آج) منگل 3 اگست سے31 اگست تک ہوگا، کاروبار کے لیے اوقات رات 8 بجے تک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہفتے میں 2 دن کاروبار بند رہے گا، چھٹی کس دن رکھنی ہے فیصلہ صوبے خود کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انڈور ڈائننگ بند اور آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 10 بجے تک کھلی رہے گی، ٹیک اوے اور ہوم ڈیلیوری کی 24 گھنٹے اجازت ہو گی۔اسد عمر نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سواریوں کی گنجائش 50 فیصد ہوگی اور دفاتر میں حاضری بھی 50 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ادھرترجمانبلوچستان حکومت ایڈووکیٹ لیاقت شاہوانی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئیکہا ہے کہ کورونا کے تیزی سے پھیلائو کوروکنے کے لیے ایس او پیز کی پاسداری اور ویکسی نیشن لازم قرار دی گئی ہے،بغیرویکسی نیشن کارڈ کے سفراور سرکاری دفاتر میں انٹری پر پابندی عاید ہے۔ لیاقت شاہوانی نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر بلوچستان میں خطرے کی گھنٹی ہے ،کورونا ڈیلٹا ویرینٹ سب سے خطرناک قسم ہے جو بلوچستان میں تیزی سے پھیل رہی ہے، خطرناک صورتحال کے باوجود بھی عوام کورونا سے بچائو کے لیے ایس او پیز کی پاسداری کر رہے ہیں اورنہ ہی ویکسین لگوارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افسوس ناک عمل یہ ہے کہ عوام لاک ڈائون اور سختیوں کے سواایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کرتے، عوام کی غفلت کے باعث کوئٹہ میں کورونا کے کیسز بڑھنا شروع ہوئے ،اس وقت 750 افرادکورونا میں مبتلا ہیں،جن کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔ لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کورونا سے بچائو کی ویکسین کی کوئی کمی نہیں ،یکم اگست سے یومیہ 24 ہزار افراد ویکسین لگوانے کا ٹارگٹ سیٹ کیا گیا ہے،ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کے بنا سفری سہولیات پر پابندی ہوگئی، جن افراد کو کورونا ویکسی نیشن کارڈ کے حصول میں مشکلات ہیں اسے حل کرنے کے لیے نادرا سے رابطہ کیا گیا ہے امید ہے جلد مسائل کا خاتمہ ہوگا۔