ٹنڈوالہٰیار، سیکڑوں سنگین مقدمات عدالتوں میں التواء کا شکار

280

ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) ڈائریکٹر لیبارٹری کراچی نا ہونے کے سبب سیکڑوں سنگین مقدمات عدالتوں میں التواء کا شکار، غریب افراد رپورٹ نہ آنے کے سبب شدید پر یشانی میں مبتلا، محکمہ پولیس اور عدلیہ بھی التواء کیسوں سے پریشان، محکمہ پو لیس اور عدلیہ کی جانب سے مسلسل خط و کتابت کا سلسلہ جاری۔ محکمہ پولیس میں سند ھ بھر کے تھانوں میں درج ہو نے والے مختلف قسم کے سنگین مقدمات کے جزو کو لیکرٹیسٹ رپورٹ کے لیے حکومت سند ھ کی جانب سے قائم کر دہ فارنزک لیبارٹری میں ارسال کیے جا تے ہیں جہاں پر سند ھ بھر سے روزانہ کی بنیاد پر درجنوں مقدمات کے جزا کی رپورٹ کے لیے بھیجے جاتے ہیں لیکن مورخہ 19مئی 2021ء کو مذکورہ لیبارٹری کا ڈائٹریکٹر اپنی مدت ملازمت مکمل کر نے کے بعد ریٹائر ہوچکے ہیں اور اس عرصے کو دوماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، اس کے باوجود مذکورہ سیٹ پر حکومت کی جانب سے کسی مجاز آفیسر کو مقرر نہ کرسکی، جس کے سبب سندھ بھر سے سیکڑوں سنگین مقدمات کی رپورٹ ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری میں بھیجی جارہی ہیں لیکن ٹیسٹ رپوٹس نہ ملنے کے سبب محکمہ پولیس کی جانب سے کیسوں کے مکمل فائنل چالان عدالتوں تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہو ا ہے کہ ضلع ٹنڈوالہٰیار کے لیے ایسے سنگین مقدمات کی کل تعداد 28ہے جن کے چالان عدالت میںپیش ہو نا ہیں۔ جس کے سبب محکمہ پولیس، عدلیہ اور پراسیکیوشن سمیت مقدمات کے فریادی اور ان مقدمات میں نامزد جوابدار بھی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر مذکورہ سیٹ پر مجاز آفیسر کو مقرر کرکے اس مسئلے کو ہنگامی بنیادوں حل کیا جائے تاکہ تھانوں اور عدالتوں میں چالان پیش ہوسکے۔