جمہوریت کے دعویدار طلبہ کے بہتر مستقبل کی راہ میں رکاوٹ ہیں

165

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی )اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم علی عامربٹ نے کہا ہے کہ صلاحیتوں کے میدان میں پاکستانی طالب علم دنیا میں اپنا اپنا مقام رکھتے ہیں لیکن جمہوریت کے دعویدار ان طلبہ کے بہتر مستقبل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ دنیا بھر میں حکومتیں تعلیم کو اپنا خصوصی ہدف بناکر ترقی کی راہ پر گامزن ہیںلیکن پاکستان کی موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے شعبہ تعلیم کی تباہی کو اپنا ہدف بنائے رکھا ہے۔پاکستان میں تعلیم حکمرانوں کی ترجیح میں شامل نہیں ہے، موجودہ حکومت کے تین سالوں میں تعلیمی بجٹ میں اضافے کے بجائے مسلسل کمی ہوتی جا رہی ہے،یونیورسٹیوں کی گرانٹ میں کمی کا نتیجہ فیسوں میں بے تحاشا اضافے کی صورت میں نکلا ہے، جس کی وجہ سے طلبہ و طالبات شدید مشکلات کا شکار ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ متوسط طبقے کے طالب علموں کے لیے اپنا تعلیمی سلسلہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا انتظامی امور اور تنخواہوں کے بجٹ میں مسلسل کمی ہوئی ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا،بجٹ کٹوتیوں سے جامعات کے مالی بوجھ میں اضافہ ہوا ہے۔ گیلپ سروے نے اس کی تصدیق کی ہے، جس کے مطابق 75 فیصد طلبہ کے لیے تعلیم تک رسائی مشکل ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کے مستقبل کے ساتھ سخت نا انصافی اور حکومتی ترجیحات پر سوالیہ نشان ہے، HEC نے مالی سال 2020 – 21 کے لیے 104.789 بلین کا انتظامی بجٹ حکومت سے طلب کیا تھا، لیکن حکومت نے اس کی فراہمی میں پہلو تہی سے کام لیا، ہم نے مطالبہ کیا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں ایچ ای سی کے لیے 150 ارب روپے مختص کیے جائیں تاکہ جامعات کو مالی بحران سے نکالا جا سکے۔جامعات کے مالی بحران کے خاتمے کے لیے تعلیمی بجٹ میں اضافہ، نجی یونیورسٹیز کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی اور میڈیکل کے طلبہ کے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے۔