بارش سے کھڑی فصلوں کے نقصان سے کسان پریشان ہے،علی گورایہ

162

فیصل آباد(جسارت نیوز)کسان بورڈکے ضلعی صدرعلی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ حالیہ غیر معمولی بارشوں سے ہزاروں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے جس نے کسانوں کو بھی مالی طور پربری طرح زیر بار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصلوںمیں کئی انچ پانی کھڑا ہوگیا ہے جس کی بڑی وجہ نکاسی آب کے موثر نظام اور سیم نالوں کی کمی ہے۔ جبکہ بعض موجودہ نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے انکا پانی الٹا فصلوں کے زیر آب آنے کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ کہ متاثرہ علاقوں کا سروے کرکے کسانوں کو ریلیف دینے کے علاوہ سیم نالوں کی صفائی اور نشیبی رقبوں میں نئے سیم نالوں کی کھدائی کا جامع منصوبہ بنایا جائے تاکہ آئندہ ایسی تباہ کن صورت حال کا اذالہ ہوسکے۔حالیہ بارشوں سے متاثر ہونے والے کاشتکاروں کو ریلیف پیکج دیا جائے، اگر حکومت نے کاشت کاروں کو امدادی پیکج نہ دیا تو اس سے اگلی فصلوں کی کاشت متاثر ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ چک جھمرہ کے کئی علاقوں میں بارش کے ساتھ آنے والی تیز آندھی کے باعث فصلیں بہت بری طرح متاثر ہوئی ہے،انہوں نے کہا کہ ان حالات میں اگر حکومت نے کاشت کاروں کو امدادی پیکج نہ دیا تو اس سے اگلی فصلوں کی کاشت متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ غریب کاشت کاروں کی فصلوں کی تباہی کے بعد نہ تو ان کے پاس تباہ ہو جانے والی پچھلی فصل کے لیے ادھار پر حاصل کی جانے والی زرعی ادویات وغیرہ کے پیسے چکانے کی ہمت ہے اور نہ ہے وہ اگلی فصل کے لیے بیج، کھادیں اور زرعی ادویات خرید سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ چین اور انڈیا میں پاکستان سے زیادہ سبسڈی کسانوں کو دی جاتی ہے ان ممالک میں حکومت کی طرف سے مراعات ملنے کی وجہ سے فصل پر کاشت کا خرچہ کم ہوتا ہے اس لیے وہ بیرون ملک اس کو کم نرخ پر بیچ سکتا ہے لیکن پاکستان میں کسان کا فی ایکڑ فصل پر خرچہ بہت زیادہ ہوتا ہے، اسکی وجہ ٹیوب ویل یا بجلی کا فکس ریٹ نہ ہونا، مہنگی کھاد، مہنگا ڈیزل اور زرعی ٹیکس ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سرادر عثمان خان بزدار،صوبائی وزیر زراعت سمیت کمشنر فیصل آباد سے مطالبہ کیا کہ بار ش زدہ تحصیل جھمرہ کے علاقوں کو آفت زدہ قرار دیکر متاثر ہونے والے کاشتکاروں کو ریلیف پیکج دیا جائے تاکہ کاشتکارکے ہونے والے نقصان کا ازالہ ہوسکے۔