قنبرشہدادپورضلع میں پانی کا تنازع 3افراد کونگل گیا

315

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) قنبر شہدادکوٹ ضلع میں پانی کے معاملے پر انسانی جانوں سے کھیلنے کا سلسلہ رک نہ سکا، پانی کے معاملے پر باپ بیٹے سمیت تین افراد قتل، چار سے زائد افراد زخمی ہوئے، دونوں گروپوں کے درمیان کشیدگی اور فائرنگ، پی پی پی کے رکن سندھ اسمبلی نے پولیس کے ہمراہ پہنچ کر فائرنگ بند کروادی۔تفصیلات کے مطابق قنبر تحصیل کے گاؤں بوہڑ میں بوہڑ اور چانڈیو برادری کے دو گروپوں میں زرعی پانی کے معاملے پر جھگڑا ہوا جہاں فائرنگ کے نتیجے میں فدا حسین بیٹے ان کا بیٹا ابراہیم بوڑہ اور چانڈیو برادری کے حبدار چانڈیو موقع پر قتل ہوگئے جبکہ واقعے میں عبدالصمد بوہڑ، منیر اور خادم حسین چانڈیو سے زائد افراد زخمی ہوئے جنہیں ورثا کی جانب سے زخمی حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ دوسری جانب واقعے کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان کشیدگی کے بعد دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جبکہ اطلاع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی برہان چانڈیو نے لالورائنک اور ڈرگھ تھانہ کی پولیس کے ہمراہ پہنچ کر فائرنگ بند کروادی۔ دوسری جانب لاڑکانہ شہر کے میروخان چوک پر تیز رفتار چنگ چی رکشا اور موٹرسائیکل میں ٹکر کے نتیجے میں نوجوان محنت کش علی رضا بروہی شدید زخمی ہوا جسے مقامی افراد نیزخمی حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔اس موقع پر زخمی نوجوان کے ورثا نے بتایا کہ علی رضا اپنی دکان پر مزدوری کے لیے جارہا تھا کہ میروخان چوک پر تیز رفتار چنگ چی رکشا ان کی موٹرسائیکل سے ٹکر ہوا جس کے نتیجے میں حادثہ پیش آیا ہے۔