حیدرآباد ،لاک ڈاون کا پہلا روز،تجارتی مراکز،ٹرانسپورٹ بند،مزدور پریشان

140
حیدرآباد:ویکسینیشن مرکزپر شہریوں کی بڑی تعداد کورونا ویکسی نیشن کیلےے موجود ہے جبکہ چھوٹی تصویر میں بھٹائی نگر میں خاتون کا کورونا ٹیسٹ کیا جارہا ہے

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)صوبے بھر کی طرح حیدرآباد میں لاک ڈاﺅن پہلے روز اہم تجارتی مراکزو انٹراسٹی بس سروس بند،دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ سخت پریشان، اشیائے ضروریہ کی دکانوںسمیت میڈیکل اسٹورز کھلے رہے کچھ مقامات پر پولیس نے ناکے لگادےے ،گٹکے و مین پوری کا کاروبار چلتا رہاجبکہ شہر کے بیشتر علاقوںمیں ایس او پیز کی خلاف ورزی جارہی رہی ، انتظامیہ منظر سے غائب اور پولیس نوجوانوںکو روک کر مال بناتی رہی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے لاک ڈاون کے اعلان کے بعد شہر کے بڑے خریداری کے مراکز ریشم بازار،شاہی بازار،بوہری بازار ،کلاتھ مارکیٹ، صدر بازار،چاندنی موبائل مارکیٹ،آٹو بھان روڈ پر قائم تمام شاپنگ سینٹرز اور مالز بھی بند رہے، شہر کے چھوٹے بازاروں میں دکانیں جزوی طور پر کھلی رہی تاہم کریانہ اسٹور،دودھ کی دکانیں،میڈیکل اسٹورز،ہوٹلز وریسٹورنٹ سے منسلک کاروبارسمیت مین پوری وگٹکے کا کاروباری بھی جار ی تھا ۔ سرکاری ونجی تعلیمی ادارے کوچنگ سینٹرز مکمل طور پر بند رہے غیرضروری طور گھروں سے نکلنے والے شہریوں کو روکنے والا کوئی نہیں ،شہر میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی ذمے دار پولیس اور انتظامیہ میدان سے غائب رہی تاہم چند ایک مقام پر پولیس کے ناکہ نظر آئے جہاں نوجوانون کو روک کر غیر ضروری طور پر باہر نکلنے پر ان کی جامع تلاشی لی گئی۔ حیدرآباد سے کراچی اور اندرون سندھ جانے والی ٹرانسپورٹ بند ہونے کے باعث مسافروں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا،کئی مقامات پر گاڑیاں خالی کرالی گئیں جس سے مسافر رل گئے ۔ بعدازاں حکومت سندھ کی جانب سے ڈبل سواری پر عائد واپس لے لی گئی اسکے باوجود شہر کے تمام بازاروں، شاہراہوں، چوراہوں اور داخلی و خارجی راستوں پر پولیس نوجوانوں کو روک کر مال بناتی رہی۔ڈپٹی کمشنر حیدرآبادفواد غفار سومرو کی خصوصی ہدایات پر ضلع بھر میں پولیس کے تعاون سے متعلقہ افسران کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلےے رات گئے کاروائیاں کی گئیں ۔اس ضمن میں اسسٹنٹ کمشنر سٹی مطاہر امین وٹو نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے پرڈبل مرچی ، نعمان برگر ، حیدرچوک کے قریب حیدر ہوٹل ،بلیک اینڈ براو¿ن بیکری ، مصطفی پارک کے قریب کاکا ہوٹل ، کوئٹہ خلجی ہوٹل ، اللہ والا چوک کے قریب المائدہ ہوٹل ، لبرٹی چوک کے قریب اسپائسی ہوٹل کو سیل کر دیا جبکہ لیاقت کالونی میں ایک شادی ہال کو سیل اور مصطفی پارک کے قریب ایک تقریب کو رکوا دیا ۔ اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد غلام رسول پنہوراورمختیار کار قاسم آباد ماجد علی خاصخیلی نے قاسم آباد کے علاقے میمن سوسائٹی اور داتا نگر میں منعقدہ شادی کی تقریب کو رکوا دیا جبکہ بائی پاس کے قریب راحت ہوٹل کو بھی ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے پر بند کرادیا گیا ۔لطیف آباد کے مختلف علاقوں میں اسسٹنٹ کمشنر صائمہ فاطمہ احمدنے اچانک دورے کر کے شادی کی منعقدہ 3 تقریبات کو رکوا دیا جبکہ انڈور ڈائننگ کرنے والے 3ہوٹلز سمیت ایک دکان کو بھی سیل کرتے ہوئے2افرادکومتعلقہ تھانے کے ذریعے گرفتارکیا گیا۔