شہر قائد میں پولیس نے لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کرانے کیلیے جگہ جگہ ناکہ بندی کردی ہے اور غیر ضروری طور پر گھروں سے نکلنے والوں کو بھی واپس کیا جارہا ہے اور ٹرک سمیت کسی بھی قسم کی بھاری گاڑی کا داخلہ بھی بند ہے جبکہ گھر سے باہر نکلنے والوں کیلئے ویکسی نیشن کارڈ لازمی قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں لاک ڈاؤن کے پہلے روز پولیس نے جگہ جگہ ناکہ بندی کردی ہےاور پولیس کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ کو ناکوں سے آگے جانے نہیں دیاجارہا جبکہ پولیس اہلکار بسوں سے مسافروں کواتارنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے غیر ضروری طور پر گھروں سےنکلنے والوں کوبھی واپس کیاجارہاہے اور بغیرماسک کسی کوبھی سڑک پر آنےکی اجازت نہیں ہے جبکہ ماسک کے بغیر آگے جانے بھی نہیں دیا جارہا ہے، تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکوں پرٹریفک معمول سے کم ہے اور مارکیٹس اوردکانیں بھی بند ہیں۔
خیال رہے پولیس کیجانب سے رکاوٹیں لگا کر مرکزی سڑکیں بندکردی گئیں ہیں، جس کے باعث مختلف علاقوں میں ٹریفک جام ہوگیا ہے، تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے موجود منی بسوں کے اندر اورچھتوں پرمسافروں کاسفر جاری ہے۔
دوسری جانب نیشنل ہائی وے اسٹیل ٹاؤن کے مختلف مقامات پرسخت چیکنگ جاری ہے، پولیس اوررینجرز کےجوان مختلف مقامات پر موجود ہے اور گھروں سےنکلنے والے افراد کوچیک کیاجارہا ہے۔
رات گئے لاک ڈاؤن کےحوالےسے ایس ایس پیزکا ہنگامی اجلاس ہوا تھا، جس میں غور کیا گیا کہ لاک ڈاؤن پرعملدرآمد کیسے کرایاجائے، اس حوالے سے ایس ایس پیز نے لاک ڈاؤن سےمتعلق ایس ایچ اوزکو ہدایات دیں اور کہا پولیس اہلکار ہرممکن لاک ڈاؤن کویقینی بنائیں۔
یاد رہے گزشتہ روز سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ کاروباری مراکزآج رات 12بجےسے 8 اگست تک بندرہیں گے اور صرف ضروری اشیا کی دکانیں شام چھے سے صبح چھ بجے تک بند رہیں گی۔
کل سے جاری امتحانات آئندہ احکامات تک ملتوی رہیں گے جبکہ سندھ بھرمیں ڈبل سواری پرپابندی عائد کردی گئی اور گھر سے باہر نکلنے والوں کیلئے ویکسی نیشن کارڈ ساتھ رکھنا لازمی قرار دیا ہے۔