کراچی سمیت سندھ بھر میں لاک ڈاؤن پر عملدرآمد شروع

367

کراچی: شہر قائد سمیت سندھ بھر میں جزوی لاک ڈاؤن پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  کراچی، حیدر آباد اور سکھر سمیت سندھ بھر میں  9 روزہ لاک ڈاؤن کا آج پہلا روز ہے اور  روز  10 بجے بند ہونے والے تجارتی مراکز اب 8 اگست تک بند رہیں گے۔

سندھ حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران انٹرسٹی  ٹرانسپورٹ  نہیں چل رہی تاہم بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ہے، لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے باہر نکلنے والے افراد کو شناختی کارڈ ساتھ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس دوران موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی ہے جبکہ کار میں صرف دو افراد سوار ہوں گے اور تیسرا آدمی بیمار ہونے کی صورت میں گاڑی میں سفر کر سکتا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران تمام سرکاری ادارے اور نجی دفاتر بند رہیں گےجبکہ سندھ حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق جنازے میں صرف قریبی عزیز شرکت کرسکیں گے جس کے لیے علاقے کے ایس ایچ او کو پیشگی اطلاع دینی لازمی ہوگی۔

یادرہے   سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران سبزی، گوشت اور دودھ کی دکانیں شام 6 بجے تک کھلی رہیں گی، تاہم  میڈیکل اسٹورز 24 گھنٹے کھلیں گے جبکہ ریسٹورنٹس کو صرف ہوم ڈلیوری کی اجازت ہےاور پیٹرول پمپ اور چھوٹی ٹرانسپورٹ کھلی رہے گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ  ٹرانسپورٹ صرف ویکسین لگوانے کے لیے کھول رہے ہیں، بینک وفاق کے ماتحت ہیں اور وفاق سے درخواست ہے کم سے کم عملہ رکھیں جبکہ انتظامیہ کو ہدایت دیں گے کہ لاک ڈاؤن میں لوڈشیڈنگ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے کیے ہیں لیکن اگر ایسا نہ کرتے تو فائدہ نہیں ہوتا جبکہ بھارتی ویرینٹ نے کراچی کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے اور شہریوں سے اپیل ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

صحافیوں کو ایس او پیز کے ساتھ سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت ہوگی، تاہم ماسک پہننا لازم ہوگا جبکہ لاک ڈاؤن کے دوران امپورٹ، ایکسپورٹ انڈسٹری، صنعتیں اور اسٹاک مارکیٹ کھلی رہیں گی۔