اسکول جلد از جلد کھولے جائیں ، یونیسف کی اپیل

334

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے بند کیے گئے اسکولوں کو اب کھول دینا چاہیے۔ عالمی ادارہ برائے اطفال کا کہنا ہے کہ اسکولوں کی بندش بچوں کی ذہنی و جسمانی نشو و نما اور بہتر مستقبل کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ یونیسف نے تمام حکومتوں پر زور دیا کہ وہ طلبہ اور اساتذہ کو ویکسین لگائے جانے کا انتظار کیے بغیر جتنی جلدی ممکن ہو اسکول کھول دیں۔ کئی خطوں میں اسکول گرمیوں کی تعطیلات کی وجہ سے بند ہیں، جب کہ دنیا کے باقی حصے کے اسکولوں کی بندش کی وجہ عالمی وبا کا پھیلاؤ ہے۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں 60 کروڑ سے زیادہ بچے اسکول نہیں جارہے۔ یونیسف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیا اور بحرالکاہل کے علاقے کے آدھے ممالک میں اسکول کورونا کی وبا کے باعث 200 روز سے بند ہیں۔ اسی طرح لاطینی امریکااور کیریبین کے علاقوں میں بھی اسکول طویل عرصے سے بند ہیں۔ اندازوں کے مطابق مشرقی اور جنوبی افریقاکے ممالک میں اسکول کی عمروں کو پہنچنے والے 40 فیصد بچے ابھی تک اپنے گھروں میں ہیں۔ یونیسف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے بتایا کہ تمام براعظموں میں بچوں سے متعلق ہیلپ لائنوں میں رپورٹ ہونے والے تشدد کے واقعات میں 3گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ اکثر ممالک میں آن لائن تعلیم کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے۔ مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک میں 8 کروڑ سے زیادہ بچوں کے پاس اسکولوں کی بندش کے دوران متبادل تعلیم کا راستہ موجود نہیں ہے۔ورلڈ بینک نے خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اگر صورت حال برقرار رہی تو طلبہ کو 100کھرب ڈالر کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔