ترکی: جنگلات کی آگ میں حکام کو تخریب کاری کا اندیشہ

217
ترکی: فائر بریگیڈ جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہا ہے

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) تُرک حکام نے ملک کے جنوبی علاقوں کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے پس پردہ تخریب کاری کا خدشہ ظاہر کردیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ بیک وقت کئی مقامات پر لگنے والی آگ میں آتش گیر مادہ استعمال ہونے کا احتمال ہے اور اسے اتفاق نہیں قرار دیا جاسکتا۔ خبررساں اداروں کے مطابق ترکی میں بحیرہ روم کے ساتھ ساحلی علاقوں اور جنوبی خطے میں بدھ کو لگنے والی آگ سے 4افراد ہلاک اور122 زخمی ہوچکے ہیں۔ زراعت اور جنگلات کے وزیر بیکر پک دیمیرلی کا کہنا ہے کہ انطالیہ کے علاقے مانوگیٹ میں بظاہر شدید گرمی اور تیز ہواؤں کے دوران آگ لگنے کے واقعات پیش آئے۔ اس کے بعد ضلع آقسیکی میں بھی کئی مقامات پر آتش زدگی ہوئی، جس نے شکوک میں اضافہ کردیا۔ فائر فائٹرز متاثرہ علاقوں میں آگ بجھانے کی کوششیں شروع کیں تو دیگر مقامات پر آگ لگنے کی اطلاعات موصول ہونے لگیں۔ جمعرات کے روز 17 مقامات پر آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے،جس کے بعد سیاحتی علاقے مرماریس میں ہوٹل سیاحوں سے خالی کرا لیے گئے۔ حکام نے متاثرہ علاقوں کے قریب واقع 20 دیہات خالی کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔