مائیکرو فنانس کو زکوٰ ۃ اور احساس پروگرام سے جوڑنے کی تجویز

130

کراچی (اسٹاف رپورٹر)شوریٰ ہمدرد کراچی کا آن لائن اجلاس گزشتہ روز ‘‘بجٹ2021-22ء امکانات اور توقعات’’ کے موضوع پر اسپیکر شوریٰ ہمدرد کراچی جسٹس (ر)حاذق الخیری کی سربراہی میں منعقد ہوا ۔ معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی بہ طور مہمان مقرر مدعو کیے گئے ۔ صدر ہمدرد سعدیہ راشد نے ہمدرد کارپوریٹ ہیڈ آفس سے بذریعہ ‘زوم’ اجلاس میں شرکت کی۔ ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ بجٹ 2021-22ء خسارے کا بجٹ ہے ۔ اس کو پیش کرنے سے قبل صوبوں سے کہا گیا تھا کہ جو فنڈز اُنہیں این ایف سی ایوارڈ کی مد میں ملے ہیں اُنہیں پوری طرح مختص نہ کریں بلکہ570 ارب روپے کی بچت کریں تاکہ وفاقی حکومت کا بجٹ خسارہ کم ہو۔ چاروں صوبوں نے اس ہدایت پر عمل نہیں کیا جس کے نتیجے میں 555 ارب روپے کا اضافی خسارہ اس بجٹ میں پہلے ہی شامل ہوگیا۔ نتیجہ یہ ہے کہ 7900ارب روپے میں سے 3400ارب روپے این ایف سی کی مد میں صوبوں کو ادا کردیے جائیں گے اور باقی 4500ارب روپے میں سے 3000ارب روپے قرضوں پر سود کی مد میں ادا ہونگے اور باقی 1500 ارب روپے دفاع میں خرچ ہوںگے ۔ اب حکومت کے پاس دیگر محکمے چلانے کے لیے مزید قرض کے علاوہ اور کوئی صورت نہیں ۔ حکومت نے مہنگائی کی روک تھام کے لیے بھی اقدامات نہیں کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روزگار بڑھانے کے لیے احساس پروگرام کے تحت ہنر مند افراد کو ڈیڑھ تا2 لاکھ روپے قرض دیاجاناچاہیے،پاکستان کی مائیکرو فنانس کو زکوٰۃ ، قرضِ حسنہ اور احساس پروگرام سے جوڑ دیا جائے تاکہ روزگار پیدا ہو۔ہمدرد شوریٰ کے اجلاس سے ظفر اقبال،انوار صدیقی، کرنل (ر)مختار بٹ، کموڈور (ر)سدید انور ملک، مسرت اکرم، ابن الحسن رضوی، پروفیسر ڈاکٹر شاہین حبیب،انور عزیز جکارتہ والا نے بھی خطاب کیا۔صدرہمدرسعدیہ راشد نے شہید حکیم محمد سعید کے رفقاء محترمہ لّلی این ڈی سلوا (مدینۃ الحکمہ کی نائب صدر ) اور محمد اسلم خان (پروگرام منیجر شوریٰ ہمدرد پشاور ) کے انتقال پر رنج کااظہارکرتے ہوئے،مرحومین کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبرجمیل کی دعا کی۔