ریپ کیسز کی روک تھام کیلیے اسلامی سزاؤں پر عمل کرنا ہوگا، مولانا عبدالاکبر چترالی

250

اسلام آباد: جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی  کا کہنا ہے  کہ ریپ کے واقعات ہونے کی وجوہات کا جائزہ لینا ہوگا، اسلامی سزاوں پر سرعام عمل کریں دیکھیں کیسے یہ واقعات نہیں رکتے ہیں۔

مولانا عبدالاکبر چترالی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سے اسلامی سزاوں کے نفاذ کی بات کی جاتی ہے تو کہا جاتا اس زمانے میں بھی اسلامی سزاوں کی بات کی جاتی ہے۔

بچوں بچیوں اور خواتین کے ساتھ ریپ کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کے لئے تحریک انصاف پی پی اور مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان اسمبلی متحد ہوگئیں، خواتین ارکان اسمبلی نے متفقہ مطالبہ کیا کہ ریپ کے مجرموں کو سرعام پھانسی دی جائے تاکہ جنس وتشدد جیسے واقعات میں کمی آئے۔

وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ خواتین کے ساتھ زیادتیوں کے خلاف سزاؤں کا بل اپوزیشن بینچوں سے آیا جو پاس ہوگیاآپ کتنے بھی قوانین لے آئیں کوئی فرق نہیں پڑے گاجب تک لوگوں کی ذہنیت تبدیل نہیں ہوتی تب تک کچھ نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہاکہ نور مقدم کا خوفناک کیس تھا،پولیس نے اس پر اچھے طریقے سے کام کیالیکن میڈیا و سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں چلائی گئیں، ہر جگہ ظلم و تشدد کا کوئی بہانہ نکل آتا ہے ۔