کشمیر پریمئر لیگ سے آزادی کا مقدمہ پوری دنیا میں جائے گا، تیمور بھٹی

150

کراچی (سید وزیر علی قادری) کشمیر پریمئر لیگ کا آغاز 6اگست کو ہوگا جس میں روایتی کلچر کے ساتھ پررونق تقریب بھی منعقد ہوگی۔ پہلے ایڈیشن کو تاریخی بنانے کے لیے تمام انتظامات کرلیے گئے ہیں اور 6اگست سے دنیا کی نظریں کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد پر مرکوز ہونگی جبکہ شائقین کا ٹھانٹے مارتا ہوا سمندر اسٹیڈیم کارخ کرے گا۔ کشمیر کا مقدمہ دنیا تک پہنچانے کے لیے جب آذادی کی صدائیں گونجیں گی تو بھارت کے ایوانوں کوہلا کر رکھ دیں گی۔ ان خیالات کا اظہار کشمیر پریمئر لیگ کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشن تیمور بھٹی نے نمائندہ جسار ت سے بات چیت کرتے ہویے کیا جنہوں نے ان سے اسلام آباد میں قائم کے پی ایل کے سیکریٹرٹ میں ملاقات کی۔ تیمور بھٹی کا کہنا تھا کہ میگا ایونٹ میں 6ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 3جولائی کو اسلام آباد کے بنکوئٹ ہال میں منعقدہ ڈرافٹنگ کی تقریب میں ملک کی کئی نامور شخصیات اور دیگر ممالک کے کرکٹرز سمیت میڈیا کی بڑی تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سابق کرکٹر بوم بوم شاہد خان آفریدی جو ایونٹ کے برانڈ ایمبسڈر ہیں کسی تعارف کے محتاج نہیں اور آئکون کی حیثیت سے ٹورنامنٹ کا حصہ ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ٹیموں کے کھلاڑی اور آفیشلز مظفرآباد میں مقامی 5اسٹار ہوٹل میں قیام کرینگی۔ انہوں نے کہا جو 6فرنچائزز کی کرکٹ ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہی ہیں ان میں مظفرآباد ٹائیگرز، میرپور رائلز، راول کوٹ ہاکس، اوورسیز وریز، باغ اسٹالئین اور کوٹلی لائنز شامل ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 15ہزار تماشائیوں کی گنجائش والے اسٹیڈیم سے جب کشمیر کی آزادی کا نعرہ بلند ہوگا تو کشمیر کار کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے گی۔ اس موقع پر باہر سے آئے ہویے مہمان جب مظفر آباد ائیں گے تو آزاد کشمیر کی خوبصورتی نظر آئے گی جس سے یقینا سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا۔دنیا کو یہ دکھانا مقصود ہے کہ ایک غاصب ہندو زہنیت کا علمبردار وزیر اعظم موودی ہے جس نے معصوم کشمیریوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے وہاں روز آہ و بکا سنائی دیتی ہے نوجوانوں کی لاشوں کے انبار لگے ہوتے ہیں۔ ہندوستان کے ظالم حکمران اور اس کی قابض فوج بربریت کا مظاہرہ کررہی ہے۔ خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے تو دوسری طرف ایک ایسا خطہ ہے کہ جہاں امن ہی امن ہے ۔ خوشیوں کا گہوارہ ہے۔ کھیل ہے ، مسکراہٹ ہے۔ ایک طرف مظلوم کشمیریوں کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں اور لاک ڈاﺅن اور غیر اعلانیہ کرفیوکا سماں ہے تو دوسری طرف حسین وادی کو دیکھنے کے لیے دنیا سے لوگ امنڈ آئے ہویئے نظر آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ٹورنامنٹ کے میچز کھیلے جارہے ہونگے اور پرستار چینلز کے زریعے اپنے ستاروں کو چمکتا دیکھیں گے تو کشمیر کاز کو پزیرائی ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں کہ کون میچز نشرکرے گا ان کا کہنا تھا کہ ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ ادارے کونشریات کے حقوق دیے گئے ہیں اور پاکستان میں پاکستان ٹیلی ویژن براہ راست میچوں کو نشر کرے گا۔11روز تک میلہ سجنے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سیاحت بڑھنے سے کاروبار بڑھے گا، صنعتیں پروان چڑھیں گیں اور جی ڈی پی میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ 13سالہ معاہدہ ہوا ہے اور ان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ لیگ کی مینجمنٹ کے متعلق سوال پر انہوں نے کا تعارف کراتے ہویے بتایا کہ عارف ملک پریذیڈنٹ، چوہدری شہزاد اختر سی ای او اس ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کے سابق کرکٹر لیجنڈ وسیم اکرم بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں جو نائب صدر کے عہدہ پر براجمان ہیں۔ایک سوال کے جواب میں کہ آزاد کشمیر کے نوجوان کرکٹرز کو ایونٹ سے کیا فائدہ حاصل ہوگا ان کا کہنا تھا کہ لیگ کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو نیا خون دستیاب ہو۔ عالمی وبا کووڈ 19کے حوالے سے پوچھے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی نہ تو رعایت اور نہ ہی کوئی کوتاہی برتی جائے گی۔ تمام ایس او پیز کو اپناکر ہی کھلاڑی، آفیشلز اور شائقین حتی کہ میڈیا سے وابستہ صحافی کوریج اور پابند رہتے ہویے پیشہ ورانہ خدمات نبھا سکیں گے۔ اس موقع پر سخت نگرانی کی جائے گی اور جو ان ایس او پیز کو توڑیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جس میں فوری طور پر وینیو سے باہر کے علاوہ آئندہ مستقبل میں ہونے والے میگا ایونٹس میں اس کی شمولیت اور شرکت ممنوع قرار دے دی جائے گی اور پابندی کے خلاف کوئی اپیل ، سنوائی یا عذر قابل قبول نہ ہوگا۔ٹیموں میں کھلاڑیوں کے چناﺅ کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ٹیموں میں ایسے کھلاڑی شامل ہیں جو ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے زریعے سامنے آئے جس کا انعقاد میرپور اور مظفرآباد آزاد کشمیر میں کیا گیا تھا۔ اور مستند ٹرینرز و کوچز کے زریعے انہیں چنا گیا تھا۔ لیگ کے شیڈول کے بارے میں جب ان سے پوچھا گیا کہ ایک دن میں کتنے میچز کھیلے جائیں گئے تو ان کا کہنا تھا کہ 2میچز کھیلے جائیں گے۔ ایک دوپہر اور ایک فلڈلائٹس کی روشنی میں رات کو۔ گفتگو کو آگے بڑھاتے ہویے ان کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹس کا انتظام نہیں تھا ہماری مینجمنٹ نے اس کو لگوایا ہے۔ انہوں نے دوران گفتگو مستقبل میں ہائی پرفارمنس سینٹر کے قیام کا عندیہ بھی دیا جس میں کھلاڑیوں کی فٹنس کے لیے جم بھی ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کا کشمیر پریمئیر لیگ میں کردار سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہویے کہا کہ ان ہی کی اجازت سے ہی تو یہ ٹورنامنٹ منعقد ہورہا ہے اور ان کی اس لیگ میں مکمل حمایت اور تعاون حاصل ہے۔ آخرمیں انہوں نے روزنامہ جسارت کے زریعے شائقین اور خصوصا اس کے قارئین سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کاز کے لیے اس ایونٹ کو اسٹیڈیم آکر نہ دیکھ پائیں تو ٹی وی چینلز کے زریعے ضرور اس کی پزیرائی کریں۔