کشمیری صحافی مسرت زہرہ کے والدین پر بھارتی پولیس کا تشدد

215

برلن (اے پی پی)کشمیری فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ بھارتی پولیس نے سرینگر کی معروف سڑک پر ان کے والدین کو تشدد کا نشانہ بنایا اوریہی کشمیریوں کی روزمرہ کی زندگی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسرت زہرہ جو اس وقت جرمنی میں ہیں ان 3 کشمیری صحافیوں میں شامل ہیں جن کے خلاف بھارت مخالف پوسٹیں کرنے پر انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔ زہرہ کے والد 55سالہ محمد امین ڈار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ وہ اور ان کی اہلیہ فیروزہ فاطمہ بٹہ مالو کی مرکزی سڑک پر آٹو رکشہ کی تلاش میں تھے جب پولیس نے انہیں
روکا،پولیس اہلکاروں نے ان سے سوال کیاکہ ان کا ماسک کہا ں ہے جس کے بعد انہوں نے ان پر تشد دشروع کردیا، ان کی اہلیہ فیروز فاطمہ نے بتایا کہ گرم موسم کی وجہ سے انہوں نے ماسک اتار دیا تھااور وہ 5 سے 6 پولیس اہلکار تھے جنہوں نے خو د بھی ماسک نہیں پہن رکھا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس اہلکاروں نے ان کے شوہر پر تشدد شروع کر دیا اور ان کے بیچ میں آنے پر انہیں بھی بالوں سے پکڑ لیا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے ان کے شوہر کو قتل کرنے کی دھمکی بھی دی ۔