اسرائیلی فوج نے فلسطینی بچے کو گولیوں سے بھون ڈالا

268
الخلیل: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے بچے محمد علامی کو آخری آرام گاہ لے جایا جارہا ہے‘ ماں غم سے نڈھال ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوجیوں نے سڑک عبور کرنے والے 12سالہ فلسطینی بچے کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ فلسطینیوں کے مقامی رہنما محمد عواد نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر گاڑی پر فائرنگ کی آڑ میں محمد علامی کو نشانہ بنایا۔ واقعہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے الخلیل کے قصبے بیت امر میں پیش آیا،جس کے نتیجے میں محمد علامی شدید زخمی ہوگیا تھا۔ حادثے کے وقت وہ اپنے والد کے ساتھ صہیونی فوج کی چیک پوسٹ کے قریب سے گزررہا تھا۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اہل کاروں نے ایک گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا اور حکم نہ ماننے پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہاں موجود 12 سالہ علامی سینے میں گولی لگنے سے شہید ہوگیا۔ صہیونی ترجمان نے وضاحتیں دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے ناکے کے قریب ایک شخص کو گاڑی سے نکل کر زمین میں کھدائی کرتے دیکھا گیا۔ اہل کار جب وہاں پہنچے تو زمین کے اندر سے 2بیگ برآمد ہوئے، جن میں سے ایک سے نومولود بچے کی لاش برآمد تھی۔ کچھ ہی دیر بعد ایک گاڑی دوبارہ اسی جگہ پر آئی تو فوجیوں کو یقین ہوگیا کہ یہ پہلے والی ہی گاڑی ہے اور اسے ہوئی فائرنگ کر کے روکنے کی کوشش کی۔ ڈرائیور نے فرار کی کوشش کی تو فوجیوں نے گاڑی کے ٹائروں کو نشانہ بنا کر ناکارہ بنانے کی کوشش کی اور غلطی سے محمد علامی نشانہ بن گیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 17 سالہ فلسطینی محمد منیرتمیمی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسے بیتا قصبے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔