ہم مزید افغان مہاجرین کی آمد کے متحمل نہیں ہوسکتے ،دفتر خارجہ

309

اسلام آباد(نمائندہ جسارت/مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں نہ ہمارے وہاں کوئی فیورٹس ہیں،ہم افغان مہاجرین کی آمد کے متحمل نہیں ہو سکتے، مہاجرین کو اب واپس چانا چاہیے، صاحبزادی کے معاملے پر افغان سفیر اور ان کے خاندان کو تعاون کرنا ہوگا،پاکستان افغانستان کے ساتھ جامع اور برادرانہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے،بعض عناصر کے منفی بیانات کی کوئی حیثیت نہیں، سعودی سرمایہ کاروں کو سی پیک میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے ۔دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ چین کا خطے میں اہم کردار ہے چین اور پاکستان چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن اور استحکام آئے، دونوں ممالک نے انٹرا افغان مذاکرات کے لیے ہمیشہ کوشش کی ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ تمام توانائیاں افغان مسئلے کے سیاسی حل پر لگائی جائیں، وہاں جامع وسیع البنیاد سیاسی حل بہت ضروری ہے جبکہ بھارت نے ہمیشہ اسپائلر کا کردار ادا کیا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان سفیر کی صاحبزادی کے معاملے میں مکمل تفتیش کا سلسلہ فوری شروع کیا گیا، تحقیقات کے لیے سیکورٹی کے 200 اہلکار استعمال کیے گئے، ان تحقیقات کو حتمی نتیجے تک پہنچانے کے لیے افغان سفیر اور ان کے خاندان کو تعاون کرنا چاہیے۔ایک سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے بعض عناصر جن کی کوئی حیثیت نہیں، ہم ان کے منفی بیانات سنجیدہ نہیں لیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 3 ملین کے قریب افغان پناہ گزین ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کی سیکورٹی صورتحال مزید خراب نہ ہو کیونکہ ہم مزید افغان مہاجرین کی آمد کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں افغان مہاجرین کو اب واپس جانا چاہیے، مہاجرین پر پاک افغان ورکنگ گروپ بھی موجود ہے، افغانستان میں ہمارے کوئی فیورٹس نہیں ہیں بس ہم افغانستان میں تشدد کا خاتمہ اور امن چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ پاک افغان سرحد محفوظ سرحد کہلائے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ ہیکنگ انکشافات کے بعد پاکستان میں کمیونی کیشن سیکورٹی کو یقینی بنایا جارہا ہے، پاکستان نے افغانستان سے سفیر کو واپس نہیں بلایا اور نہ ایسا کوئی ارادہ ہے۔ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ نے سعودیہ اور بحرین کے سرمایہ کاروں کو خصوصی اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام پہلے ہی فوجی محاصرہ میں ہیں، وہاں حالیہ سیلاب سے صورتحال اور خراب ہوگئی، پاک چین جے سی سی کے ملتوی ہونے کا داسو واقعہ سے تعلق نہیں۔