کراٹیکا شاہ حسین کو بھی شکست، میڈل کا حصول مشکل

430

ٹوکیو(سید وزیر علی قادری)پاکستان کے آدھے ایتھلیٹس جاپان میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں سے کسی میڈل کے بغیر ہی باہر ہو گئے،ٹوکیو اولمپکس میں شریک 10کھلاڑیوں میں سے 5میڈل لیے بغیر اولمپکس گیمز سے باہر ہو گئے۔

ٹوکیو اولمپکس میں سب سے پہلے باہر ہونے والے پاکستانی شوٹر گلفام جوزف تھے، جنہوں نے 10 میٹر ائیر پسٹل میں شرکت کی، 36 شوٹرز میں سے 8 شوٹرز نے فائنل رﺅاند کے لیے کوالیفائی کرنا تھا، پاکستانی شوٹر گلفام نے 600 میں سے 578 شوٹ نشانے پر مارے۔

 اتنے ہی پوائنٹس چین اور سربیا کے شوٹر نے بھی حاصل کئے جس پر مقابلہ برابر ہو گیا تھا لیکن انتہائی معمولی فرق کی وجہ سے پاکستانی شوٹر فائنل راﺅنڈ کے لیے کوالیفائی نا کر سکے اور انہوں نے9ویں پوزیشن حاصل کی۔

اولمپکس مقابلوں میں پہلی مرتبہ بیڈمنٹن میں انٹری دینے والی ماحور شہزاد ایک میچ بھی نا جیت سکیں، انہیں پہلے جاپانی کھلاڑی نے شکست سے دوچار کیا، پھر انگلینڈ کی کرسٹی نے انہیں ہرا کر ایونٹ سے باہر کر دیا۔

یوں تو ویٹ لفٹر طلحہ طالب بھی میڈل نا جیت سکے لیکن انہوں نے ایونٹ میں شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کیا اور معمولی فرق سے میڈل سے محروم ہو گئے،مجموعی طور پر 320 کلو گرام وزن اٹھا کر طلحہ نے ایک وقت پر میڈل کی امید روشن کر دی تھی لیکن پھر اطالوی ویٹ لیفٹرز نے صرف 2 کلو اضافی وزن اٹھا کر طلحہ طالب کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

سوئمر حسیب طارق نے 100میٹر فری اسٹائل کے ہیٹ 2 میں انٹری دی اور 72سوئمرز میں ان کا نمبر 62 واں رہا،جوڈو میں میڈل کی امید شاہ حسین شاہ کا مقابلہ عالمی نمبر پر 13ویں نمبر پر موجود مصر کے رمضان درویش سے تھا، مصری جوڈو کاز نے شاہ حسین شاہ کو باآسانی شکست دے دیکر پاکستان کی یہ امید بھی ختم کر دی۔

شاہ حسین شاہ پاکستانی باکسر حسین شاہ کے صاحبزادے ہیں جنہوں نے 1998 سیول اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا،پاکستان کے ان 5ایتھلیٹس کے باہر ہونے کے بعد اب اتنے ہی قومی کھلاڑی آنے والے دنوں میں ایکشن میں ہوں گے۔

 جن میں سوئمر بسمہ خان کل 50میٹر فری اسٹائل مین ایکشن میں ہوں گی، یکم اگست کو شوٹر خلیل اختر اور غلام بشیر 25 میٹر ریپڈ فائر پسٹل میں ایکشن میں ہوں گے۔

نجمہ پروین 2اگست کو 200میٹر ریس میں حصہ لیں گی جبکہ 4اگست کو ارشد ندیم جیولن تھرو میں ایکشن مین نظر آئیں گے،ارشد ندیم پاکستانی دستے کے واحد ایتھلیٹس ہیں جنہوں نے ٹوکیو اولمپکس کے لیے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر کوالیفائی کیا۔