افغان شہری ہلاکتوں سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ حقیقت کے منافی ہے، طالبان

707

کابل: امارت اسلامی افغانستان نے کابل میں اقوام متحدہ کی سیاسی نمائندہ تنظیم ( یو این اے) کی جانب سے شہری ہلاکتوں سے متعلق دوبارہ شائع کردہ چھ ماہ پر مشتمل رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے متعصب اور حقیقت کے منافی قراردیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امارت اسلامی افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے یو این اے ایم اے کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ میں طالبان مجاہدین کی جانب سے کسی شہری کو براہ راست نشانہ نہیں بنایا گیا اور نہ ہی کوئی حملہ شہریوں کے جانی نقصان کا سبب بنا ہے۔

 ترجمان امارت اسلامی افغانستان کا کہنا تھاکہ کابل انتظامیہ نے براہ راست سول آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کی اور توپخانے سے حملے کیے، جن میں سینکڑوں گھر، بازار اور انفراسٹرکچر تباہ ہوئے جبکہ بزرگوں ، بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ کبھی بھی ثابت نہیں کیا جاسکتا کہ امارت اسلامی افغانستان کے مجاہدین نے کبھی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنایا ہو یا گھروں کو تباہ کیا ہو ۔ ترجمان امارت اسلامی نے کہاکہ بعض علاقوں میں شہریوں کے جانی نقصانات سے متعلق زیر گردش جعلی رپورٹس کا مقصد مجاہدین کو بدنام کرنے کیلئے دشمن کا بے بنیاد پروپیگنڈہ ہے ۔

خیال رہے کہ یو این اے کی رپورٹ میں 40 فیصد شہری ہلاکتوں کا ذمہ دار طالبان مجاہدین کو قرار دیا گیاہے جبکہ رپورٹ میں کابل انتظامیہ اور امریکیوں کو تمام تر ذمہ داریوں سے بری کردیا گیا ہے ۔