پاکستان کے شہروز کاشف کے ٹو سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیماہ بن گئے

357

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان کے کم عمر ترین کوہ پیما شہروز کاشف نے 19 سال کی عمر میں مائونٹ ایورسٹ کے بعد دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کر لی ۔الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق شہروز کے ٹو سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیما ہیں اور یہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری نے بتایا کہ شہروز کاشف نے آج صبح 8 بج کر 10 منٹ پر کے ٹو سر کرنے کا معرکہ انجام دیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں کے ٹو بیس کیمپ سے
یہ معرکہ سر کیے جانے کی تصدیق ہو چکی ہے۔اس سے پہلے یہ اعزاز معروف کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کے پاس تھا جنہوں نے 20 سال کی عمر میں کے ٹو سر کی تھی۔8ہزار 611 میٹر بلند دنیا کی دوسری اونچی چوٹی کے ٹو سر کرنے سے قبل شہروز کاشف مئی 2021 میں 8 ہزار 848 میٹر بلند دنیا کی سب سے بلند ترین چوٹی مانٹ ایورسٹ سر کر چکے ہیں اور انہیں مانٹ ایورسٹ سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔اس سے قبل پاکستانی کوہ پیما ثمینہ بیگ نے 23 سال کی عمر میں مائونٹ ایورسٹ سر کی تھی۔اس سے قبل 17 سال میں عمر میں شہروز کاشف نے 8 ہزار 47 میٹر بلند براڈ پیک سر کی تھی جس پر انہیں براڈ بوائے کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔شہروز نے مائونٹ ایورسٹ سر کرنے کے بعد میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ ساجد سدپارہ کے ساتھ مل کر دنیا میں8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیاں سر کرنا چاہتے ہیں۔شہروز کا تعلق لاہور سے ہے۔ انہوں نے11 سال کی عمر میں کوہ پیمائی شروع کی۔ تب انہوں نے4 ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کیں جن میں مکڑا پیک اور موسی کا مصلہ شامل ہیں۔