سکھر،سیپکو کی ناقص کارکردگی ،آبادی میں نصف ٹرانسفارمر ناکارہ ہونے لگے

349

سکھر(نمائندہ جسارت )سکھر الیکٹرک پاورکمپنی کی غیر تسلی بخش کارکردگی،شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں نصب ٹرانسفارمر ناکارہ ہونے لگے،مرمت کے نام پر صارفین سے بھاری رقم کی وصولی، صارفین اپنی مدد آپ کے تحت چندہ مہم کے ذریعے ٹرانسفارمر ٹھیک کرانے پر مجبور ۔ شہریوں نے سیپکو کو فوری طور پر پرائیوٹ کرنے کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سکھر، روہڑی اور اطراف کے علاقوں میں موسم گرما کی سختی اور بجلی کی کھپت میں اضافہ اور بجلی کی اعلانیہ وغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ وفنی خرابی کے نام پر بجلی کی طویل بندش کیساتھ ہی 50KVسے200KV کے ٹرانسفارمر ناکارہ ہونا معمول بن گئے۔شہر کے گنجان آبادی والے علاقے ریجنٹ سلیم کالونی ، وسپور محلہ ،دبہ روڈ،نیوپنڈ سمیت دیگر علاقوں میں ٹرانسفارمر ناکارہ ہونے, شدید گرمی اور حبس کے باعث گھریلو خواتین,مرد وبچے,بزرگ شہری بلبلا اٹھے۔ ریجنٹ کالونی کے مکینوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں جو دہائی دیتے ہوئے بتایا کہ سیپکو شکایت مرکز شالیمار پر متعدد مرتبہ صدیقہ مسجد اکرم پکوڑے والے ٹرانسفارمر کو درست کرنے کی شکایات درج کرائی گئی اور متعدد مرتبہ علاقے میں تعینات سیپکو کے اہلکار ٹرانسفارمر کو درست کرنے، بروقت لنک لگانے,ٹرانسفارمر کے بش ٹھیک کرنے کے نام پر بھاری رقم بٹور رہے ہیں.عید کے تیسرے روز سے اب تک 6روز گزرنے کے باوجود میرے گھر اور محلے کی لائٹ نہیں ہے.بجلی کا بل بھی باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں مگر سیپکو کے اہلکاروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے.شدید گرمی اور حبس سے پریشان حال لوگ سیپکو کے اہلکاروں کے ناز ونخرے برداشت پر مجبور ہوگئے ہیں۔صدیقہ مسجد اکرم پکوڑے والا ٹرانسفارمر کے بش تبدیل کرنے اور مرمت کیلیے بتائی جانے والی رقم کے حصول کیلیے علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت چندہ مہم چلانے پر مجبور ہوگئے ہیں. ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سیپکو کے حوالے سے بنائی جانیوالی ویب سائٹ اور سٹیزن پورٹل پر درج کرائی جانیوالی آن لائن شکایت بھی حل نہ ہونے پر افسران کی جانب سے سب ٹھیک ہے کا جواب دیکر اپنی جان چھڑارہے ہیں جس کے باعث لوگوں میں مزید مایوسی پھیلنے لگی ہے.ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں میٹر اسکورنگ کے باوجود بھی سیپکو اہلکار اپنے پرائیوٹ الیکٹریشن کے ذریعے لوگوں کو ائرکنڈیشن چلانے کیلیے عباسی محلہ, سومرو محلہ,کھڈا محلہ میں غیرقانونی کنڈے لگوانے اور میٹر نہ ہونے کے باوجود بھی کئی گھروں کو ڈائریکٹ پول سے پی وی سی تار کے ذریعے ماہانہ پر بجلی فراہم کرکے ادارے کو ملنے والے ریونیو کو ملکی خزانے میں جمع کرانے کے بجائے اپنی جیبوں میں ڈال رہے ہیں.جس کے باعث بل بھرنے والے صارفین کو آئے روز ٹرانسفارمر خرابی, ڈیڈکشن بلز اور اوور لوڈنگ کے باعث پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے.مکینوں نے اپیل کی کہ ریجنٹ کالونی. سومرو محلہ.عباسی محلہ. کھڈا محلہ.سلیم کالونی میں ایماندار افسر کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دیکر گرینڈ آپریشن کرواکر غیرقانونی کنڈے ختم کرنے اور سیپکو کو ریونیو کی مد میں نقصان پہنچانے والے سیپکو اہلکاروں کی نشاندہی کرکے انہیں معطل و تبدیل کیا جائے. متاثرہ ریجنٹ کے مکینوں نے وزیراعظم ،وفاقی وزیرپانی وبجلی, وفاقی تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس لیکر سیپکو کے اہلکاروں کیخلاف کاغذی نہیں عملی کارروائی کرکے معطل کرنے ٹرانسفارمر ٹھیک کرانے اور سیپکو کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا بھرپور مطالبہ کیا ہے.دوسری جانب مؤقف معلوم کرنے کیلیے سیپکو چیف سکھر چودھری محمد سلیم سے بذریعہ واٹس اپ اور کال کے ذریعے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے نہ کال اٹینڈ کی اور نہ ہی واٹس اپ پر بھیجے گئے سوال کا جواب دیا۔