بھارتی ریاست آسام اور میزورام کی پولیس میں جھڑپیں ، 6 اہلکار ہلاک

360

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست میزورام اور آسام کی پولیس کے درمیان جنگ کے نتیجے میں 6اہل کار ہلاک ہوگئے ۔خبررساں اداروں کے مطابق دونوں ریاستوں کے درمیان سرحدی تنازع کے دوران 80 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ میزورام کی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آسام پولیس نے سرحد عبور کرکے چیک پوسٹ پر قبضہ کیا ۔ اہل کاروںنے نیشنل ہائی وے پر گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور میزورام کی پولیس پر فائرنگ بھی کی۔ دوسری جانب آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے میزورام کے اہل کاروں پر فائرنگ کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس واضح ثبوت ہیں ، جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میزورام پولیس نے لائٹ مشین گن سے فائرنگ کی ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ دونوں ریاستوں کے مابین طویل عرصے سے جاری سرحدی تنازع کے تناظر میں پیش آیا۔ زخمی ہونے والے اہل کاروں کا تعلق دونوں ریاستوں سے ہے ،جب کہ ہلاک ہونے والے پولیس اہل کار آسام کے ہیں۔ آسام کی میزورام کے ساتھ 164 کلومیٹر طویل سرحد لگتی ہے اور دونوں ریاستوں کے درمیان حد بندی کے معاملے پر طویل عرصے سے تناؤ جاری ہے،تاہم یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ریاستوں کی پولیس کے درمیان براہ راست فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ بھارت کی وفاقی حکومت 1994 ء سے دونوں ریاستوں کے مابین معاملات حل کرنے کے لیے صلح کروانے کی کوششیں کر رہی ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوپائی ہے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے آسام اور میزورام کے وزرائے اعلی ہمانٹا بِسوا سرما اور زورمیتھنگا سے رابطہ کرکے ان پر زور دیا کہ وہ تنازع کو دوستانہ حل تلاش کرکے سرحد کو پرامن بنائیں۔