صدر و چیئرمین نیشنل بینک کے تقرر سے متعلق اپیلیں یکجا کرنیکا حکم

241

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بینچ نے چیئرمین اور صدر نیشنل بینک کا تقرر کالعدم قرار دیے جانے کے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں یکجا کرنے کی ہدایت کردی۔ گزشتہ روز سماعت پر درخواست گزار نیشنل بینک اسٹاف یونین کے چیف آرگنائزر لطیف قریشی اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ انٹرا کورٹ اپیل کا فیصلہ ہونے تک سنگل بینچ کا فیصلہ بحال کیا جائے، صدر نیشنل بینک عارف عثمانی اور چیئرمین زبیر سومرو نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کا فیصلہ چیلنج نہیں کیا، انٹرا کورٹ اپیل میں صدر نیشنل بینک کی اہلیت کا فیصلہ زیر التواء ہے، صدر کے پاس مطلوبہ تعلیمی قابلیت بھی نہیں ہے جبکہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ اشتہار میں بینک صدر کیلیے درکار تجربہ بھی شامل ہے، ایک قومی ادارے کی سربراہی غیر متعلقہ شخص کر رہا ہے، صدر بینک کو فوری کام کرنے سے روکا جائے، نااہل شخص کو اہم عہدے پر فائز کرنے سے خزانے کو ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سنگل بینچ نے بینک صدر اور چیئرمین کو عہدوں سے فارغ کیا تھا، انٹرا کورٹ اپیل کا فیصلہ ہونے تک دونوں کو کام کرنے سے روکا جائے، عدالت نے جواب کیلیے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہو ئے رجسٹرار آفس کو دونوں درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت کردی اور سماعت ملتوی کردی گئی۔